موسم گرما ہو یا سردی، ہر موسم ہمارے جسم پر مختلف طریقے سے اثر انداز ہوتے ہیں۔ ہر عمر کے لوگوں کو بدلتے موسم سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ لاپرواہی ہماری صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اگر ہم گرمیوں کی بات کریں تو پانی کی کمی اور جلد سے متعلق مسائل بہت عام ہیں، اور خاص طور پر پہلی بار اس موسم کا سامنا کرنے والے بچوں کے لیے، والدین کو زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ لہذا یہاں چند تجاویز ہیں جو والدین کو اس گرمی کے موسم میں اپنے نوزائیدہ بچوں کی بہتر دیکھ بھال کرنے میں مدد کریں گی۔ How to Take Care your Kids During Summer
گرمیوں میں چھوٹے بچوں کو درپیش عام مسائل
ہریانہ میں مقیم ماہر اطفال ڈاکٹر انوجا ڈگر بتاتی ہیں کہ گرمیوں کے موسم میں جلد کے مسائل 1 سال سے کم عمر کے بچوں کو پریشان کر سکتے ہیں۔ جلد کے مسائل کے علاوہ والدین اکثر اپنے بچے کو پنکھے کے نیچے یا اے سی یا کولر کے سامنے لٹا دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بچے کو زکام لگ سکتا ہے اور اس سے ناک بہتی ہے۔ لہذا بچے کو ہمیشہ اچھی طرح سے ہوادار کمرے میں رکھنا چاہیے اور اسے کولر، پنکھے یا اے سی کی براہ راست ہوا کے سامنے نہیں آنا چاہیے۔ یہاں تک کہ اگر وہ اے سی والے کمرے میں لیٹا ہو تو اس کے درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھنا چاہیے اور کمرے کو زیادہ ٹھنڈا نہیں ہونے دینا چاہیے۔ Summer Care Tips for Kid
ڈاکٹر انوجا کا کہنا ہے کہ جو بچے 6 ماہ سے بڑے ہیں اور جنہیں خوراک کے طور پر اناج دیا جارہا ہے تو اس موسم میں ان پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔اس کی خوراک میں لاپرواہی قبض اور ہاضمے کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ اس لیے جہاں تک ہو سکے انہیں نیم ٹھوس غذا جیسے دلیہ اور دال کا پانی کھلائیں جو کہ غذائیت کے ساتھ ساتھ ان کے جسم کی پانی کی ضرورت بھی پوری کرتا ہے۔
پانی کب اور کتنا دیا جائے؟
ڈاکٹر انوجا بتاتی ہیں کہ ماں کے دودھ میں 80 فیصد سے زیادہ پانی ہوتا ہے، اسی لیے بچے کو الگ سے پانی پلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ کچھ بچے جو ابتدائی مہینوں میں فارمولا دودھ پینا شروع کر دیتے ہیں، ان کے جسم کی پانی کی ضرورت بھی پوری ہو جاتی ہے کیونکہ دودھ فارمولا کو پانی میں گھول کر تیار کیا جاتا ہے۔ تاہم، اگر کسی وجہ سے بچے کے جسم میں پانی کی کمی ہو جائے تو، ماہر اطفال کی تجویز کردہ مقدار میں صرف صاف اور ابلا ہوا پانی ہی پلایا جائے۔