اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

World Kidney Day 2023 کڈنی کے لیے خطرناک ہیں یہ چار عادتیں

بھارت میں کڈنی کے امراض میں مسلسل اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ سگریٹ، ہقہ، بیڑی اور گانجہ کے برے اثرات سے کڈنی کے علاوہ جسم کی مجموعی صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔

کڈنی کے لیے خطرناک ہیں یہ چار عادتیں
کڈنی کے لیے خطرناک ہیں یہ چار عادتیں

By

Published : Mar 9, 2023, 5:16 PM IST

Updated : Mar 9, 2023, 5:34 PM IST

حیدرآباد: موجودہ دور میں گردوں کے امراض میں مزید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اگر ہمارے گردے خراب ہو جائیں تو جسم کی فلٹرنگ کا عمل متاثر ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے زہریلے مادے جسم سے باہر خارج نہیں ہوپاتے ہیں۔ ایسے میں متعدد بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ہر انسان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے گردے کی صحت کا خیال رکھے، اگر وہ ایسا نہ کرے تو اس کی جان کو خطرہ بھی ہوسکتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ وہ کونسی بری عادتیں ہیں جن کی وجہ سے گردے کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔

تمباکو نوشی کڈنی کو نقصان پہچاتا ہے: سگریٹ، ہقہ، بیڑی اور گانجہ کی عادت کی وجہ سے جسم کی مجموعی صحت کو نقصان پہنچا ہے۔ اس لت سے گردوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے گردے پر دباؤ پڑھ جاتا ہے۔ تمباکو نوشی کی وجہ سے خون کی رگوں میں بلاکیج کی شکایت ہوتی ہے جس کی وجہ سے دوران خون میں مشکل ہوتی ہے اور گردوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

خوراک میں غیر صحت بخش غذاؤں کے استعمال سے پرہیز کریں: غیر صحت بخش خوراک کا سب سے زیادہ اثر گردوں پر ہوتا ہے، اس لیے اپنے خوراک میں انہیں غذاؤں کو شامل کرنا چاہئے جو گردوں کے لیے فائدہ مند ہوں۔ غیر صحت بخش غذا مسلسل کھانے سے گردے کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس لیے آپ کو فوری طور پر پراسیس فوڈ اور سوڈیم سے بھرپور غذا کو اپنی خوراک کی فہرست سے خارج کر دینا چاہیے۔

سستی چھوڑ دیں: اگر آپ سست ہیں، تو یقیناً آپ اپنے گردے کو کہیں نہ کہیں نقصان پہنچا رہے ہیں۔ آپ کو روزانہ ورزش یا جسمانی سرگرمی انجام دینے کی ضرورت ہے۔ اس سے وزن بھی کنٹرول میں رہے گا اور گردے کی صحت بھی اچھی رہے گی۔

مزید پڑھیں:

پانی خوب پیئیں: گردے کو صحت مند رکھنے کے لیے پانی پینا بہت ضروری ہے، تب ہی فلٹرنگ کا عمل درست طریقے سے ہوگا۔ پانی کی کمی گردوں کے خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ زیادہ تر ماہرین صحت دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Last Updated : Mar 9, 2023, 5:34 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details