حیدرآباد: بھارت میں لوگوں نے جیسے ہی یہ سوچنا شروع کیا کہ اب کورونا ختم ہو گیا ہے، ٹھیک اسی دوران کورونا نے ایک بار پھر سے دستک دے دی ہے اور لوگوں کو تشویش میں ڈال دیا ہے۔ چین میں کورونا کا قہر جاری ہے جس سے بھارتی لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ موجودہ صورت حال نے لوگوں کے ذہن میں کرفیو اور لاک ڈاؤن یاد تازہ کر دی ہے۔ حال ہی میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) ڈاکٹر انیل گوئل نے کہا تھا کہ 'بھارت کی 95 فیصد آبادی میں کورونا کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہوگئی ہے، اس لیے ملک میں کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہوگا۔' انہوں نے کہا، 'چینی لوگوں کے مقابلے بھارتیوں کی قوت مدافعت بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو کووڈ سے لڑنے کے پرانے فارمولے پر واپس آنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہوگی۔ لیکن اس کے باوجود ڈاکٹروں نے لوگوں سے اس معاملے کو لے کر چوکنا رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کورونا کے رہنما اصولوں پر عمل کریں۔ برازیل، امریکہ اور جاپان کی طرح چین میں بھی کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے بھارت میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے تمام مثبت کیسوں کی جینوم سیکوینسنگ کے لیے ریاستوں کو ہدایات دی گئی ہیں۔ 2020-2021 میں کورونا نے بھارت میں زبردست تباہی مچائی تھی، جس سے ملک بھر میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم اس وقت چین میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں لیکن اگر حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو بھارت میں بھی ایک بار پھر سے کورونا پھیل سکتا ہے۔ کورونا انفیکشن سے بچنے کے لیے کچھ چیزوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے، آئیے ان چیزوں کے بارے میں جانتے ہیں۔
ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ کورونا کے خطرے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ حفظان صحت کا خاص خیال رکھیں۔ اپنے ہاتھ وقتاً فوقتاً پانی اور صابن سے دھوتے رہیں اور ساتھ ہی سینیٹائزر کا ضرور استعمال کریں۔ چھینک یا کھانستے وقت منہ اور ناک کو اپنے ہاتھ یا ٹشو سے ڈھانپیں۔ روزانہ دروازے کے ہینڈلز، ٹونٹی اور فون کی سکرین کو صاف کریں۔