واشنگٹن: سگریٹ نوشی کرنے والے لوگوں میں کینسر کا خطرہ ہمیشہ برقرار رہتا ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق سگریٹ پینے والے افراد کے ارد گرد رہنے والے لوگوں میں بھی کینسر ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں سیکنڈ اسموکنگ یا پیسیو سموکنگ سے شکار لوگوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سگریٹ نوشی نہیں کرنے والے لوگ دھویں سے بیمار ہو رہے ہیں۔ اس لیے محققین نے عام لوگوں کو سیگریٹ نوشی کرنے والوں سے دور رہنے کی صلاح دی ہے۔ Second hand smoke 10th biggest risk factor for cancer
حالیہ دنوں میں امریکہ کے دی لینسیٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں کے قریب رہنے والوں میں کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ سیکنڈ ہینڈ سگریٹ نوشی کینسر جیسی جان لیوا بیماریوں کے لیے دسویں سب سے بڑا خطرہ ہے۔
امریکہ میں واشنگٹن یونیورسٹی کے محقین نے اس بات کو مانا ہیکہ تمباکو نوشی کرنے والے لوگوں کے ساتھ رہنے والے افراد تمباکو کے دھوئیں سے متاثر ہوتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی، الکوحل کا استعمال اور ہائی باڈی ماس انڈیکس (BMI) کینسر کے سب سے بڑے عوامل ہیں۔ اس کے علاوہ غیر محفوظ جنسی تعلقات، فضائی آلودگی، غذا میں دودھ کی کمی اور سیکنڈ ہینڈ سگریٹ نوشی کینسر کے عوامل میں شامل ہیں۔ Health Risks of Secondhand Smoke