مالی سال2021-22 کا بجٹ ہندوستان میں صحت کے شعبے کے لئے ایک نعمت ثابت ہوا ہے۔ اس بجٹ میں ہمارے ملک میں صحت کے نظام کو بہتر بنانے کےلیے کئی ترامیم کی گئی ہیں، تاکہ بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں کو بہتر طبی سہولیات آسانی سے میسر ہوسکے۔
بجٹ پیش کرنے کے دوران وزیرخزانہ نرمل سیتارامن نے بھارت میں تیار کردہ نیوموکوکل ویکسین کے بارے میں ذکر کیا، جو فی الحال ابھی بھارت کی پانچ ریاستوں میں دستیاب ہے۔
نیموکوکل کنجوگیٹ ویکسین (پی سی وی) کو سنہ 2017 میں عالمی امیونائزیشن پروگرام کے تحت اتر پردیش ، بہار، مدھیہ پردیش، راجستھان اور ہماچل پردیش کے متاثرہ اضلاع میں مرحلہ وار طریقے سے متعارف کرایا گیا تھا۔ تاہم ، اب یہ امید کی جا رہی ہے کہ یہ ملک کے تمام شہروں میں دستیاب ہوگی، کیونکہ یہ ویکسین اسٹریپٹوکوکس نمونیا اور نموکوکس بیکٹیریا کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق ہر سال پچاس ہزار سے زائد بچے نموکوکس بیکٹیریا کی وجہ سے فوت ہوجاتے ہیں۔
ویکسین کے بارے میں ضروری جانکاری
حیدرآباد کے رینمبو چلڈرین اسپتال میں کنسلٹنٹ نیونیٹولوجسٹ ڈاکٹر وجئے انند جمالپوری کے ساتھ خصوصی بات چیت میں انہوں نے ہمیں سمجھایا کہ نموکوکس بیکٹیریا کی وجہ سے ہونے والی ایک عام بیماری نمونیا ہے۔اس بیماری سے تحفظ فراہم کرانے کے لیے نیوموکوکل ویسکسین موثر ثابت ہوئی ہے اور ڈاکٹر خاص طور پر اس کا ہی مشورہ دیتے ہیں۔ تھوڑا سا مہنگا ہونے کی وجہ سے یہ فی الحال بھارتی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ دیگر ویکسینوں کی طرح عوام کو مفت نہیں ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے بچے، خاص طور پر دیہی یا دور دراز علاقوں میں پیدا ہونے والے بچے اس سے محروم ہیں۔ نیموکوکل کی پہلی خوراک بچے کی پیدائش کے بعد پہلے ڈیڑھ ماہ، ساڑھے تین ماہ میں دوسری خوراک اور بوسٹر کی خوراک نو ماہ میں دی جائے گی۔ ڈاکٹر وجئے آنند کہتے ہیں کہ بوسٹر کا ڈوز بچے کی پیدائش کے 12 سے 15 ماہ کے درمیان دی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 50 سال کی عمر کے بعد بزرگ اور مدافعتی افراد کو بھی ویکسین دینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
نیوموکوکس بیکٹیریا