صحتمند غذا سے آپ کیا سمجھتے ہیں؟ خاص کر جب آپ ذیابطیس جیسی بیماری میں مبتلا ہوں، ایسے حالات میں اپنی خوراک میں صحت مند کھانے کی عادات کو شامل کرنا بے حد ضروری ہے۔اسی حوالے سے نیوٹریشنسٹ اور ذیابطیس ایجیوکیٹر دویا گپتا نے کچھ ضروری جانکاری دی۔
انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کو ٹائپ 1 ذیابطیس ہے تو آپ کو خون میں گلوکوز کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے خوراک میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار پر نظر رکھنا نہایتی اہم ہے۔یہ ایک ایسی تکنیک ہے جس میں آپ کو اپنے کھانے میں کاربوہائیڈریٹ کی گرام کو صحیح مقدار میں لینا ضروری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ آپ کو دیئے گئے کھانے میں پہلے سے طے شدہ مقدار سے زیادہ کاربس نہیں ہو اور پھر اس حساب سے طئے کریں کہ آپ کو کتنی انسولین لینے کی ضرورت ہے۔
اگر آپ کو ٹائپ 2 ذیابطیس ہے اور آپ کا وزن زیادہ ہے تو ایسے میں آپ کو اپنا وزن کم کرنے کے طریقے کو تلاش کرنا ضروری ہے۔کیونکہ یہ ذیابطیس کے مریضوں کی صحت میں بہتری لاتا ہے۔
چاہے آپ ٹائپ 2 یا ٹائپ 1 ذیابطیس کے مریض ہوں آپ کو اپنے خوراک میں صحیح مقدار میں غذائی عناصر کو شامل کرنا ضروری ہے۔
بلڈ شوگر کی سطح کو کیسے کنٹرول کریں
اپنے خوراک میں صحتمند کاربوہائیڈریٹ کا انتخاب کریں۔صحت مند غذا کا انتخاب کریں جس میں کاربس ہوں اور اس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ کتنے مقدار میں اس کو اپنی خوراک میں شامل کر رہے ہیں۔مثال کے طور پر براؤن رائس، روٹی، پاستا، اوٹس، کم چینی والی غذائی عناصر، جوار۔ان غذا سے پرہیز کریں جس میں فائبر کی مقدار کم ہو جیسے سفید چاول، سفید بریڈ۔ ساتھ میں کچھ بھی خریدنے سے پہلے یہ جانچ کرلیں کہ اس میں کیا کیا غذائی عناصر شامل ہیں۔
ہری پتی والی سبزیوں کو کھائیں۔ہری پتی والی سبزیاں ضروری وٹامنز، معدنیات اور غزائی اجزآ سے بھری ہوئی ہوتی ہیں۔یہ بلڈ شوگر لیول کو بھی کم متاثر کرتی ہے۔سبز پتوں والی سبزیوں میں گوبھی ، بروکولی ، ، پالک وغیرہ شامل ہیں۔
ساتھ میں پھل کھانا بھی ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔یہاں تک کے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی یہ کافی مفید ثابت ہوتا ہے۔پھل میں شوگر شامل ہوتا ہے، لیکن یہ قدرتی طور پر شامل ہوتا ہے۔پیکٹ میں بند آنے والے پھلوں کے جوس میں بھی چینی ہوتی ہے لیکن مصنوعی طور پر اسے شامل کیا جاتا ہے، اس لیے سٹرس پھل، ناشپاتی، اسٹرابیری جیسے پھل کے بجائے کوئی بھی پھل کھانا زیادہ بہتر ہے۔