بدلتے موسم اور کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان نزلہ، کھانسی، گلے میں خراش، ناک بہنا اور سردرد جیسی علامات آپ کو تذبذب میں مبتلا کرسکتی ہے کہ کیا یہ عام زکام اور کھانسی ہے یا اومیکرون؟۔اس آرٹیکل کے ذریعہ ہم آپ کو اومیکرون کے علامت سے آگاہ کروایں گے۔ what are the symptoms of omicron
بھارت کی زیادہ تر ریاستیں ابھی بھی سردیوں کے موسم سے لطف اندوز ہو رہی ہیں، وہیں سردیاں جیسے جیسے ختم ہونے پر آئی ہیں ویسے ویسے موسم میں تبدیلی بھی نظر آرہی ہے۔ اس طرح کے موسم میں انسان کو زکام اور کھانسی ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ اس درمیان کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ اومیکرون کے بھی عام زکام اور کھانسی جیسی علامات ہے۔ ایسے میں لوگوں کو دونوں بیماریوں کے درمیان فرق سمجھنے اور اس کے مطابق علاج کروانے کی ضرورت ہے۔
عام طور پر کھانسی، سونگھنے اور چھکنے کی حس ختم ہونا، تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری اور تیز بخار کووڈ کی علامات ہیں۔ لیکن اگر ہم کووڈ کے نئے ویرینٹ کے بارے میں بات کریں تو سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن کے مطابق اس کی اہم علامات ناک بہنا، مسلسل کھانسی، تھکاوٹ ہیں۔ اس کے علاوہ زوی نامی ایپ نے اپنی تحقیق میں پایا کہ متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اس کی دو نئی علامات ہیں۔ اس کے علاوہ گلے میں خراش، جس میں درد، رات میں پسینہ آنا اور چھینکیں جیسی علاماتیں بھی اومیکرون متاثر مریضوں میں رپورٹ کی گئی ہیں۔ Omicron Two New Symptoms
اومیکرون کی یہ علامات دیکھ کر شاید آپ کو غلط فہمی ہوسکتی ہے کہ آپ کو عام نزلہ یا زکام ہے۔ ان علامات کے بعد ناک بہنا اور گلے میں خراش جیسی علامات بھی نظر آنے لگتی ہیں۔ ان کے علامات ملتے جلتے ہیں لیکن دونوں حالتوں میں وائرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے۔ اگر چہ یہ علامات گمراہ کن ہوسکتی ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص اومیکرون سے متاثر ہے تو اس میں علامات کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔ تاہم اگر آپ اب بھی ان علامات کو سمجھ نہیں پا رہے ہیں تو اپنا ٹیسٹ کروائیں تاکہ آپ کو بیماری کے مطابق مناسب علاج مل سکے۔ اومیکرون سے صحت یاب ہونے کے لیے آسٹریلوی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ وہ گھر میں پانی زیادہ مقدار میں پئیں اور زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔