اردو

urdu

Omicron Two New Symptoms: 'متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اومیکرون کی دو نئی علامات'

By

Published : Jan 6, 2022, 2:14 PM IST

عام طور پر کھانسی، سونگھنے اور چھکنے کی حس ختم ہونا، تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری اور تیز بخار کووڈ کی علامات ہیں۔ لیکن اگر ہم کووڈ کے نئے ویرینٹ کے بارے میں بات کریں تو سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن کے مطابق اس کی اہم علامات ناک بہنا، مسلسل کھانسی، تھکاوٹ ہیں۔ اس کے علاوہ زوی نامی ایپ نے اپنی تحقیق میں پایا کہ متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اس کی دو نئی علامات ہیں۔ Omicron Two New Symptoms: اس کے علاوہ گلے میں خراش، جس میں درد، رات میں پسینہ آنا اور چھینکیں جیسی علاماتیں بھی اومیکرون متاثر مریضوں میں رپورٹ کی گئی ہیں۔

متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اومیکرون کی دو نئی علامات
متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اومیکرون کی دو نئی علامات

بدلتے موسم اور کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان نزلہ، کھانسی، گلے میں خراش، ناک بہنا اور سردرد جیسی علامات آپ کو تذبذب میں مبتلا کرسکتی ہے کہ کیا یہ عام زکام اور کھانسی ہے یا اومیکرون؟۔اس آرٹیکل کے ذریعہ ہم آپ کو اومیکرون کے علامت سے آگاہ کروایں گے۔ what are the symptoms of omicron

بھارت کی زیادہ تر ریاستیں ابھی بھی سردیوں کے موسم سے لطف اندوز ہو رہی ہیں، وہیں سردیاں جیسے جیسے ختم ہونے پر آئی ہیں ویسے ویسے موسم میں تبدیلی بھی نظر آرہی ہے۔ اس طرح کے موسم میں انسان کو زکام اور کھانسی ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ اس درمیان کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ اومیکرون کے بھی عام زکام اور کھانسی جیسی علامات ہے۔ ایسے میں لوگوں کو دونوں بیماریوں کے درمیان فرق سمجھنے اور اس کے مطابق علاج کروانے کی ضرورت ہے۔

عام طور پر کھانسی، سونگھنے اور چھکنے کی حس ختم ہونا، تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری اور تیز بخار کووڈ کی علامات ہیں۔ لیکن اگر ہم کووڈ کے نئے ویرینٹ کے بارے میں بات کریں تو سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن کے مطابق اس کی اہم علامات ناک بہنا، مسلسل کھانسی، تھکاوٹ ہیں۔ اس کے علاوہ زوی نامی ایپ نے اپنی تحقیق میں پایا کہ متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اس کی دو نئی علامات ہیں۔ اس کے علاوہ گلے میں خراش، جس میں درد، رات میں پسینہ آنا اور چھینکیں جیسی علاماتیں بھی اومیکرون متاثر مریضوں میں رپورٹ کی گئی ہیں۔ Omicron Two New Symptoms

اومیکرون کی یہ علامات دیکھ کر شاید آپ کو غلط فہمی ہوسکتی ہے کہ آپ کو عام نزلہ یا زکام ہے۔ ان علامات کے بعد ناک بہنا اور گلے میں خراش جیسی علامات بھی نظر آنے لگتی ہیں۔ ان کے علامات ملتے جلتے ہیں لیکن دونوں حالتوں میں وائرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے۔ اگر چہ یہ علامات گمراہ کن ہوسکتی ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص اومیکرون سے متاثر ہے تو اس میں علامات کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔ تاہم اگر آپ اب بھی ان علامات کو سمجھ نہیں پا رہے ہیں تو اپنا ٹیسٹ کروائیں تاکہ آپ کو بیماری کے مطابق مناسب علاج مل سکے۔ اومیکرون سے صحت یاب ہونے کے لیے آسٹریلوی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ وہ گھر میں پانی زیادہ مقدار میں پئیں اور زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

اب تک کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا کے پہلے آئی ویرینٹ کے مقابلے اومیکرون شدید انفیکشن کا باعث نہیں بنتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جنہیں ویکسین لگائی گئی ہے۔ لیکن عالمی ادارہ صحت کے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر ماریہ وان کیرکھو نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'اومیکرون ایک عام زکام نہیں ہے۔ اگرچہ کچھ رپورٹس بتاتی ہیں کہ ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون متاثر مریضوں کا اسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ کم ہے۔ لیکن اب بھی بہت زیادہ لوگ اس سے متاثر ہیں، اسپتال میں داخل ہیں اور اومیکرون سے مر رہے ہیں'۔ Is Omicron Dangerous Than Other Covid Variant

اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کے چیف سائنسداں ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے بھی ٹویٹر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'اومیکرون عام نزلہ نہیں ہے۔ صحت کے نظام پر بوجھ پڑسکتا ہے۔ لہذا مریضوں کی جانچ، انہیں مشورہ دینے اور ان کی نگرانی کے نظام کا بہتر ہونا اہم ہے کیونکہ یہ بیماری اچانک خطرناک شکل اختیار کرسکتی ہے'۔

حالانکہ اومیکرون کے حوالے سے یہ بات عام ہے کہ اس کے علامات دیگر ویرینٹ کے مقابلے ہلکے ہیں لیکن ہمیں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے کیونکہ کچھ ممالک میں اومیکرون کی وجہ سے اموات کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ صحت کے حکام لوگوں کو گھروں میں رہنے اور تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں کیونکہ کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: New COVID Variant: اومیکرون کے درمیان اپنی ذہنی صحت کو کیسے محفوظ رکھیں؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details