کولمبو: سری لنکا کی بدترین معاشی بحران کے درمیان پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر صحت کیہیلیا رامبوکویلا نے جمعرات کو کہا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ شنہوا نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق رامبوکویلا نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2021 اور 2022 میں غذائیت کی کمی کے اعداد و شمار میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس صورتحال کی ایک بڑی وجہ غیر صحت بخش کھانوں کی فراہمی ہے۔ Malnutrition rises among sri lankan kids under5
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی معاشی بحران کے درمیان لوگوں کی قوت خرید میں کمی درج کی گئی جس کی وجہ سے بچوں میں غذائیت کی کمی میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ میں، اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ سری لنکا کا شدید معاشی بحران جو 2023 تک جاری رہنے کی توقع ہے، تاہم اس سال ایک اندازے کے مطابق 6.2 ملین افراد کو انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے۔ Malnutrition rises among sri lankan kids under5
یونیسیف کے مطابق، موجودہ بحران سے پہلے بھی سری لنکا میں بچوں کی غذائی قلت کی شرح جنوبی ایشیا میں دوسرے نمبر پر تھی اور 5 میں سے 2 شیر خوار بچوں کو کم از کم قابل قبول خوراک نہیں کھلائی گئی تھی۔