حیدرآباد: کورونا وبا کے بعد اب بھارت میں انفلوئنزا وائرس H3N2 نے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ کورونا کے بعد ملک میں انفلوئنزا وائرس H3N2 تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس کی علامات بھی فلو وائرس جیسی ہی ہے، جس میں بخار اور کھانسی شامل ہے، اس انفیکشن کو روکنے اور اس پر قابو پانے کے لیے حکومت کی طرف سے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری میں بچوں اور بوڑھوں کو خاص خیال رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور کووڈ کے قوانین پر عمل کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انفلوئنزا وائرس ناک، آنکھ اور منہ سے پھیلتا ہے۔ اس کی علامات میں بخار، نزلہ، کھانسی، سر درد، جسم میں درد، اسہال وغیرہ شامل ہیں۔
موسم میں تبدیلی کے پیش نظر اس وائرس کے معاملات میں مسلسل اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ اس وائرس سے بچنے کے لیے قوت مدافعت کا ہونا بہت ضروری ہے۔ تاکہ جسم کو فلو سے بچایا جا سکے۔ آج ہم آپ کو کچھ ایسی ہی چیزوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جن سے آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا اور آپ اس قسم کے وائرس سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
دال چینی: دال چینی میں بہت سی دواؤں کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہ مدافعتی نظام کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے اور جسم کو خطرناک مالیکیولز اور فری ریڈیکلز سے بچانے میں بھی کافی مدد کرتا ہے۔ یہ جسم میں کسی بھی وائرس کی افزائش کو روکنے میں مددگار ہوتا ہے۔
میتھی کے بیج: متعدد مطالعات سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ میتھی کے بیجوں میں سیپونیز، فلیوونائڈز اور الکلائیڈز جیسے مرکبات پائے جاتے ہیں، جن میں قوت مدافعت کو بڑھانے والے خصوصیات ہوتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مرکبات سفید خون کے خلیوں کی پیداوار میں اضافہ کرتے ہیں، جو انفیکشن اور بیماریوں سے لڑنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ میتھی کے بیجوں کو آیوروید اور دیگر روایتی ادویات میں قوت مدافعت بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ وہ وٹامن اے اور سی جیسے غذائی اجزاء کے ساتھ ساتھ آئرن، زنک اور سیلینیم جیسے معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔