گزشتہ چند برسوں میں ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں میوزک تھراپی کے فوائد کے حوالے سے بہت سی تحقیق اور مطالعے کیے گئے ہیں۔اس کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ چاہے بچے ہوں یا بالغ میوزک تھراپی ایک ایسا نسخہ ہے جو مختلف ذہنی مسائل سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔آئیے اس حوالے سے مزید جانکاری حاصل کرتے ہیں۔
میوزک تھراپی پر کی گئی تحقیق سے کیا معلوم ہوتا ہے؟
سنہ 2012 میں برطانیہ کے برونیل یونیورسٹی کے سائسدانوں نے الیکٹرو اینسیفیلوگرام کی مدد سے دماغ میں برقی لہروں میں ہونے والی تبدیلیوں کا مطالعہ کیا۔اس آلے کے ذریعہ موسیقی سنتے ہوئے ورزش کرنے والے اور بغیر کسی موسیقی کے ورزش کرنے والوں کی دماغ کی لہروں میں ہونے والی تبدیلیوں پر نگرانی رکھی گئی۔اس تحقیق میں ماہرین نے پایا کہ موسیقی نے دماغ کی برقی لہروں کو بدل دیا، یعنی ورزش کے دوران لوگوں میں لطف اندوز کی سطح میں 28 فیصد اضافہ دیکھا گیا، وہیں اسی دوران جو لوگ بغیر موسیقی کے کھلے ماحول میں ورزش کر رہے ہیں ان میں لطف اندوز کی سطح میں 13 فیصد اضافہ پایا گیا۔ اس مطالعے کے بعد محققین نے موسیقی کو لوگوں میں جنون، مثبت خیالات پیدا کرنے اور تھکاوٹ سے نجات دلانے والا ٹانک قرار دیا ہے۔
امریکن اکیڈمی کے ریسرچ جرنل میں بھی اس حوالے سے ایک تحقیق شائع ہوئی ۔اس میں ورمونٹ یونیورسٹی کے کالج آف میڈیسین کے شعبہ ماہر امراض اطفال کی ایک ٹیم نے بچوں کے دماغ پر مرتب ہونے والے موسیقی کے اثرات کا مطالعہ کیا۔ورمونٹ سینٹر فور چلدڈرن کے ڈائریکٹر ، یوتھ اینڈ فیملیز کے ماہر نفسیات اور محققین پروفیسر جیمس ہیوجیک اور ان کے ساتھی میتھیو البگ اور اسسٹنٹ ریسرچر ایلن کرہان نے پایا کہ بچوں کے دماغی نشوونما پر موسیقی کا گہرا اثر پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں:سرسوں کے تیل میں غذائیت کے علاوہ خوبصورتی کا راز بھی پوشیدہ
تحقیق میں 6 سے 12 سال کی عمر کے 232 بچوں کے دماغوں کو اسکین کیا گیا۔ اس تحقیق میں بچوں کے دماغ کے پرانتستا (کارٹیکس) پر موسیقی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا اور یہ پایا گیا کہ موسیقی سننے سے دماغ کا آپریٹنگ سینٹر متحرک ہوجاتا ہے۔اس کے نتیجے میں دماغ کے ان حصوں میں تبدیلی آتی ہے جو رویے کو کنٹرول کرنے کا کام کرتی ہے۔