دہرادون: بدلتے وقت کے ساتھ ہائی بلڈ پریشر مہلک شکل اختیار کر رہا ہے۔ ایسے میں لوگوں کو بلڈ پریشر سے آگاہ کرنے کے لیے ہر سال 17 مئی کو ورلڈ ہائی بلڈ پریشر ڈے منایا جاتا ہے تاکہ ہائی بلڈ پریشر سے بچاؤ اور کنٹرول کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اس سے آگاہ کیا جا سکے۔ موجودہ صورتحال یہ ہے کہ اکثر لوگ بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ جس میں بنیادی طور پر لوگوں کے بہت زیادہ تناؤ لینے کی وجہ سے ان کے جسم میں ایسی بیماریاں آتی ہیں۔ اس کا واحد علاج یہ ہے کہ وقتاً فوقتاً بلڈ پریشر کی دوائیں لیتے رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اپنے طرز زندگی میں بھی بہت سی تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے۔ بنیادی طور پر کھانے پر خصوصی توجہ دینے کے علاوہ ورزش بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز بلڈ پریشر کے مریضوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی خوراک کا خیال رکھنے کے ساتھ غیر ضروری تناؤ کا شکار نہ ہوں۔
بلڈ پریشر کے مریض یہ طرز زندگی اپنائیں: بلڈ پریشر کے مریضوں میں دل سے متعلق امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسے میں لوگوں کو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے نہ صرف نمک کا کم استعمال کرنا چاہیے بلکہ چائے، کافی، نشہ آور اشیاء اور تمباکو کے استعمال کو بھی کنٹرول کرنا چاہیے۔ یہی نہیں بلکہ روزمرہ کی زندگی میں موسمی پھلوں اور ہری سبزیوں کا مناسب مقدار میں استعمال کیا جانا چاہیے جو کہ ذہنی تناؤ سے بچنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ روزانہ ورزش کرتے ہیں تو اس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں بھی بہت مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ بلڈ پریشر کے مریض کو بھی وقتاً فوقتاً اپنا ہیلتھ چیک اپ کروانا چاہیے۔