کانپور: کانپور شہر کے جی ایس وی ایم میڈیکل کالج سے منسلک ہیلٹ اسپتال میں اب ذیابیطس کے مریضوں کا علاج اسٹیم سیل کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس کے لیے ایک خصوصی کٹ تیار کی گئی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس علاج سے مریض کو انسولین اور ادویات سے نجات مل جائے گی۔ اس کٹ کی تیاری کے لیے حکومت نے پہلے مرحلے میں میڈیکل کالج انتظامیہ کو 25 لاکھ روپے کا بجٹ بھیجا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس خصوصی کٹ میں مریض کے علاج کے لیے اسٹیم سیلز کی مدد لی جائے گی جو مریض کے جسم سے ہی نکالے جائیں گے۔ اس طرح پورے ملک میں پہلی بار ذیابیطس کا علاج میڈیکل کالج سے ہی شروع ہوگا۔
- علاج اس طرح ہوگا:
جی ایس وی ایم میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سنجے کالا نے کہا کہ ذیابیطس کے زیادہ تر مریضوں کو انسولین لینا پڑتا ہے لیکن جب ہم خصوصی کٹ استعمال کرتے ہیں تو مریض کی ران یا پیٹ کے قریب موجود چربی سے اسٹیم سیلز (چربی سے حاصل ہونے والے اسٹیم سیل) نکالیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم ایک مریض کا علاج تقریباً 50 ملی لیٹر سٹیم سیل سے کریں گے۔ تاہم اسے سال میں دو بار ایسا علاج کروانا پڑے گا۔ سٹیم سیلز سے مریض کے پٹھے مضبوط کیے جائیں گے تاکہ اسے مستقبل میں نہ تو انسولین کی ضرورت پڑے گی اور نہ ہی دوائی کی۔ تاہم، مریض کو اپنے کھانے کی عادات کے بارے میں بہت محتاط رہنا ہوگا اور اسے صبح و شام چہل قدمی کرنی ہوگی۔
- ایک مریض پر ڈھائی لاکھ روپے کا خرچ: