اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

نئے سال پر نیا تحفہ: ذیابیطس کے مریضوں کا اسٹیم سیل سے علاج کیا جائے گا، انسولین اور ادویات سے ملے کی آزادی - ہیلٹ اسپتال

Diabetes stem cells Treatment کانپور کے جی ایس وی ایم میڈیکل کالج سے ملحقہ ہیلٹ اسپتال میں اسٹیم سیل کے ذریعے ذیابیطس کے مریضوں کے علاج کی تیاری کی گئی ہے۔

Diabetes patients will be treated with stem cells, they will get relief from insulin and medicines.
Diabetes patients will be treated with stem cells, they will get relief from insulin and medicines.

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 1, 2024, 11:53 AM IST

کانپور: کانپور شہر کے جی ایس وی ایم میڈیکل کالج سے منسلک ہیلٹ اسپتال میں اب ذیابیطس کے مریضوں کا علاج اسٹیم سیل کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس کے لیے ایک خصوصی کٹ تیار کی گئی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس علاج سے مریض کو انسولین اور ادویات سے نجات مل جائے گی۔ اس کٹ کی تیاری کے لیے حکومت نے پہلے مرحلے میں میڈیکل کالج انتظامیہ کو 25 لاکھ روپے کا بجٹ بھیجا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس خصوصی کٹ میں مریض کے علاج کے لیے اسٹیم سیلز کی مدد لی جائے گی جو مریض کے جسم سے ہی نکالے جائیں گے۔ اس طرح پورے ملک میں پہلی بار ذیابیطس کا علاج میڈیکل کالج سے ہی شروع ہوگا۔

  • علاج اس طرح ہوگا:

جی ایس وی ایم میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سنجے کالا نے کہا کہ ذیابیطس کے زیادہ تر مریضوں کو انسولین لینا پڑتا ہے لیکن جب ہم خصوصی کٹ استعمال کرتے ہیں تو مریض کی ران یا پیٹ کے قریب موجود چربی سے اسٹیم سیلز (چربی سے حاصل ہونے والے اسٹیم سیل) نکالیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم ایک مریض کا علاج تقریباً 50 ملی لیٹر سٹیم سیل سے کریں گے۔ تاہم اسے سال میں دو بار ایسا علاج کروانا پڑے گا۔ سٹیم سیلز سے مریض کے پٹھے مضبوط کیے جائیں گے تاکہ اسے مستقبل میں نہ تو انسولین کی ضرورت پڑے گی اور نہ ہی دوائی کی۔ تاہم، مریض کو اپنے کھانے کی عادات کے بارے میں بہت محتاط رہنا ہوگا اور اسے صبح و شام چہل قدمی کرنی ہوگی۔

  • ایک مریض پر ڈھائی لاکھ روپے کا خرچ:

جی ایس وی ایم میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سنجے کالا نے کہا کہ، اگرچہ اس علاج کے لیے مریضوں کو بہت زیادہ خرچ کرنا پڑے گا، لیکن ہم نے حکومت میں کیا بات کی ہے، اس کے مطابق اس علاج کے لیے حکومت وقتاً فوقتاً بجٹ جاری کرے گی۔ اس پر ایک سال میں تقریباً 2.5 لاکھ روپے فی مریض لاگت آئے گی۔ پہلے مرحلے میں سنگین مریضوں کا علاج شروع کیا جائے گا۔

  • سات دنوں میں دوائیں آدھی:

میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سنجے کالا نے بتایا کہ جب ہم نے پہلے مریض کا علاج شروع کیا تو صرف سات دنوں میں مریض کی دوائیں آدھی رہ گئیں۔ ایک سال کے اندر ادویات بالکل بند ہو گئیں۔ اب مریض بھی مکمل طور پر فٹ ہے۔ اسی طرح دیگر مریضوں کے علاج کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جو کٹ تیار کی گئی ہے اسے ڈاکٹروں کی ٹیم نے کئی مراحل میں تیار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ذیابطیس میں خوراک میں صحت مند غذا کو شامل کرنا ضروری

ABOUT THE AUTHOR

...view details