حیدرآباد: زیادہ میٹھا صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ ایسے میں اکثر لوگ شوگر فری سویٹنرس کی جانب زیادہ راغب ہوتے ہیں۔ اس تعلق سے 2021 میں محققین کی ایک ٹیم نے جب ہانگ کانگ میں بکنے والے کھانے کی جانچ پڑتال کی تو پتہ چلا کہ چیونگم اور کولڈ ڈرینکس کے علاوہ سلاد، بریڈ، انسٹنٹ نوڈلز اور چپس میں بڑی مقدار میں سویٹنرز موجود ہیں جو ہمارے غذا کا عام حصہ بن چکے ہیں۔ Diabetes and heart disease risk from sugar-free sweeteners
چینی کے مقابلے سویٹنرز 20 ہزار گنا زیادہ میٹھا
امریکہ میں استعمال ہونے والا ایک سویٹنرز ایڈوانٹیم چینی سے 20 ہزار گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔ چینی کم یا نہ کھانے کے پیچھے 3 سب سے بڑی وجہ ہے۔ وزن کا بڑھنا، ڈائیبیٹیج اور ٹوتھ کا مسئلہ۔ انٹرنیشنل سویٹنرز ایسوسیشن کی ویب سائٹ کے مطابق، ڈائیبیٹیز کے پیشنٹ زیادہ تر سویٹنرز کا استعمال کرتے ہیں، کیونکہ مانا جاتا ہے کہ سویٹنرز کا بلڈ شوگر لیول پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے۔
زیادہ میٹھا کھانے سے ذیابیطس، دل کی بیماریاں ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ لوگ وزن کم کرنے کے لیے شوگر فری مٹھائیاں لیتے ہیں، کیونکہ ان میں کیلوریز نہیں ہوتیں۔ ساتھ ہی چینی کے برعکس یہ دانتوں کی خرابی کا مسئلہ پیدا نہیں کرتی۔ تاہم ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق زیادہ مٹھاس ٹائپ ٹو ذیابیطس اور دل کی بیماری کا سبب بن سکتی ہے۔ Diabetes and heart disease risk from sugar-free sweeteners