اردو

urdu

ETV Bharat / sukhibhava

بچوں میں لانگ کووڈ کے امکانات کم ہوتے ہیں: تحقیق

دی لانسیٹ چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق بچوں میں کورونا کی طویل المیعاد علامات نظر آنے کے امکان کم ہوتے ہیں۔ وہیں دیگر مطالعہ کے مطابق بالغوں میں کووڈ 19 کے مضر اثرات طویل عرصے تک نظر آتے ہیں۔

بچوں میں لانگ کووڈ کے امکانات کم ہوتے ہیں
بچوں میں لانگ کووڈ کے امکانات کم ہوتے ہیں

By

Published : Aug 13, 2021, 5:50 PM IST

زیادہ تر ماہرین اور ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ بالغوں کے مقابلے میں بچے کورونا وائرس کے انفیکشن کا کم شکار ہوتے ہیں اور اگر وہ اس بیماری کا شکار ہو بھی جاتے ہیں تو عام طور پر ان میں ہلکے انفیکشن نظر آتے ہیں اور وہ جلد صحت یاب بھی ہوجاتے ہیں۔ چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی کنگز کالج لندن کی ایک حالیہ تحقیق نے اس کی تصدیق کی ہے۔

بالغوں میں لانگ کووڈ( کووڈ کی طویل المیعاد علامات کا سامنا کرنا) کے حوالے سے متعدد طبی مطالعے کیے گئے ہیں، لیکن حالیہ طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بچوں میں لانگ کووڈ انفیکشن ہونے کے امکانات بالغوں کے مقابلے کم ہیں۔ کووڈ سے متاثر بیشتر بچوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ ان میں 6 دن کے بعد کووڈ کی علامات ختم ہوجاتی ہیں۔

دی لانسیٹ چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق بچوں میں کورونا کی طویل المیعاد علامات نظر آنے کے امکان کم ہوتے ہیں۔ اس مطالعے کا ڈیٹا کورونا وائرس سے متاثرہ بچوں کے والدین اور ان کی دیکھ بھال کرنے والی دائی ماؤں کے ذریعہ ایپ پر شیئر کردہ اعداد وشمار کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔

کنگز کالج لندن کے محققین کی جانب سے کی گئی اس تحقیق کے مطابق، طویل عرصے تک کورونا وائرس کی علامات یا مضر اثرات کا سامنا کرنے والے بچوں کی تعداد نسبتاً کم ہے۔ دوسری طرف اگر ہم اسی حوالے سے کیے گئے دوسرے مطالبات کے بارے میں بات کرتے ہیں تو بالغوں میں کووڈ 19 کے مضر اثرات طویل عرصے تک نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مضبوط قوت مدافعت ہی بچوں کو بیماریوں سے دور رکھے گی

اس تحقیق میں 5 سے 17 سال کی عمر کے ڈھائی لاکھ برطانوی بچوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں ستمبر 2020 سے فروری 2021 کے دوران کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔ اسی عرصے میں متاثر ہونے والے 1 ہزار 734 بچوں میں آہستہ آہستہ اس بیماری کی علامات نظر آنے لگی۔ ان بچوں کے صحت یاب ہونے تک ان کی صحت کی مسلسل نگرانی کی جاتی رہی۔ تحقیق کے دوران یہ مشاہدہ کیا گیا کہ ان متاثرہ بچوں میں کووڈ 19 کی علامات محض 6 دن میں کم ہونا شروع ہوگئیں اور وہ جلد ہی صحت یاب بھی ہوگئے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ زیادہ تر بچے 4 ہفتوں یعنی ایک ماہ کے اندر مکمل طور پر صحت یاب ہوگئے، لیکن کچھ بچوں میں اس کے بعد بھی انفیکشن کی علامات نظر آئیں۔ تاہم ان علامات کے اثرات بالغوں کے مقابلے میں بہت کم تھے۔ اس مطالعے میں ایک اور بات پتہ چلی کہ وہ بچے جو کم وقت میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہوئے ہیں، ان میں انفیکشن کے مضر اثرات ظاہر نہیں ہوئے ہیں۔ لیکن جن بچوں میں انفیکشن ایک ماہ سے زائد عرصے تک نظر آئے ہیں وہ تھکاوٹ اور جسمانی کمزوری کا شکار ہوئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details