مغربی بنگال کے برودان ضلع کے مسلم اکثریتی شہر آسنسول سے بی جے پی کے رکن پارلیمان بابل سپریا نے ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔'
مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ 'اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ بنگال کی موجودہ صورتحال بہت خراب ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اگلے اسمبلی انتخابات سے چند ماہ قبل ریاست کے چند اضلاع میں سیاسی جماعتوں کے درمیان خانی جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔'
بابل سپریا نے کہا کہ ۔'سیاسی جماعتوں کے درمیان جاری تشدد کا سب سے برا اثر بی جے پی پر پڑ رہا ہے۔'
بی جے پی کے رکن پارلیمان کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں بی جے پی کے 130 حامی موت کے گھات اتارے جا چکے ہیں.
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے حامیوں کو جان سے مارنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے. اس پر قابو پانے کی کوئی کوشش نہیں کی جا رہی ہے.
ترنمول کانگریس کی قیادت والی ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور ضلع انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب لا اینڈ آرڈر کی حالت ابتر ہو چکی ہے۔
'گزشتہ تین برسوں میں 130 بی جے پی حامیوں کا قتل ہوا
مرکزی وزیر بابل سپریا نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ تین برسوں میں بی جے پی کے 130حامیوں کا قتل کیا گیا ہے۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'مغربی بنگال کے عوام بی جے پی کے ساتھ ہے اور ریاست میں اگلی حکومت بی جے پی کی بنے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'امت شاہ نے مغربی بنگال 22 سیٹز جیتنے کی بات کہی تھی تو ان کا مذاق اڑیا گیا تھا۔ لیکن ہم نے 42 میں 18 سیٹز جیتی تھی۔'
بابل سپریا نے کہا کہ 'جب ہم لوک سبھا 18 سیٹز جیت سکتے ہیں تو اسمبلی انتخابات میں دو سو سیٹز کے ہدف تک کیوں نہیں پہنچ سکتے ہیں۔'
رکن پارلیمان نے کہا کہ '35 برس تک حکومت کرنے والی بائیں محاذ کے دور اقتدار کو اکھاڑ پھینکا گیا۔ ترنمول کانگریس کی حکومت آئی لیکن لوگوں کی امیدوں پر کھرا اترنے میں ناکام رہی۔'