مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں واقع رابندر ناتھ ٹائیگور کا خواب وشوابھارتی یونیورسٹی میں گزشتہ روز شہریت ترمیمی ایکٹ،این آر سی کے خلاف احتجاج کے دوران مبینہ اے بی وی پی کے حامیوں کے حملے میں چند طلباء زخمی ہوگیے تھے۔
وشوابھارتی یونیورسٹی میں حملے کے کی طلباء ونگ ترنمول کانگریس چھرپریشید کے حامیوں نے یونیورسٹی کیمپس میں احتجاج کیا اور حملے میں ملوث شرپسندوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
کی طلباء ونگ ترنمول کانگریس چھرپریشید کے صدر کاکہنا ہے کہ شو ابھارتی یونیورسٹی بھارتی تاریخ کا ایک تعلیمی ادارہ ہے ۔یہاں کسی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ وشوا بھارتی یونیورسٹی سے بنگال کے عوام کا جذبات منسلک ہے ۔ اس سے کھلواڑ کرنا کسی بھی سیاست جماعت کے لیے مہنگاپڑے گا۔
کی طلباء ونگ ترنمول کانگریس چھرپریشید کے حامیوں کاکہنا ہے کہ یونیورسٹی کیمپس میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف طلباء احتجاج کررہے تھے۔ طلباء پر حملہ کرنا جائز نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو استعفیٰ دینا چا ہیے ۔ ان کی نگرانی میں یونیورسٹی کیمپس میں تشدد کا بازارگرم ہے۔ ان کی عدم توجہی کے سبب بیرونی غنڈے کیمس میں داخل ہو کر غنڈہ گردی کر رہے ہیں۔ ان سے کچھ بھی سنبھال نہیں پارہا ہے وہ یونیورسٹی کیمپس میں سی آ ئی ایس ایف کی تعیناتی کی بات کرتے ہیں۔
کی طلباء ونگ ترنمول کانگریس چھرپریشید کے حامیوں کے احتجاجی جلوس میں بیربھوم ضلع کے عام لوگوں نے بھی شرکت کی ۔