اردو

urdu

نندی گرام تحریک کی 14 ویں برسی کی تقریب میں شوبھندو ادھیکاری کی شرکت

بی جے پی رہنما شوبھندو ادھیکاری نے بدھ کی نصف شب کو نندی گرام میں یوم شہداء کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ہدف تنقید بنایا۔

By

Published : Jan 7, 2021, 10:20 AM IST

Published : Jan 7, 2021, 10:20 AM IST

image
image

ریاست مغربی بنگال میں رواں برس منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے درمیان دل بدل کا کھیل جاری ہے ۔

اس کھیل میں سب کچھ غیر یقینی ہے۔کب کون کس پارٹی کو الوداع کہہ کہ کس پارٹی کا حصہ بن جائے کچھ بھی واضح نہیں ہے۔

نندی گرام کسان تحریک کی 14ویں برسی کے موقع پر ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے ‌سابق ریاستی وزیر شوبندو ادھیکاری نے نصف شب کو نندی گرام پنہچ کر شہداء کی یاد میں موم بتی جلائی۔

شہیدوں کی یاد میں ‌منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 14 برس قبل لفٹ فرنٹ کے دور اقتدار میں 14 کسانوں کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ایک ایسی عوامی تحریک نے انگڑائی لی جس کی زد میں آ کر لفٹ فرنٹ کی 35 برسوں کی باگ ڈور تباہ و برباد ہو گئی اور اس تحریک میں عام لوگوں نے اہم رول ادا کیا تھا۔

بی جے پی رہنما نے مزید کہا کہ اب چند لوگوں نے اس عوامی تحریک کو اغوا کر لیا اور اس کی بدولت سیاسی فائدہ اٹھانے کی بھر پور کوشش کی۔ وہ لوگ اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوئے۔

شوبھندو ادھیکاری نے یہ بھی کہا کہ نندی گرام کسان تحریک کا آغاز انھوں نے ہی کہا تھا اور وہ گزشتہ 14 برسوں سے ایک تحریک کو کامیاب کرنے والی کسانوں کی یاد میں تقریب منعقد کرتے آرہے ہیں۔

واضح رہے کہ سات جنوری سنہ 2007 میں اس وقت کی لفٹ فرنٹ حکومت نے نندی گرام کے کسانوں سے ان کی زمین معاہدے کے تحت ٹاٹا موٹرز کو فیکٹری قائم کرنے کے لیے دی تھی۔

حالانکہ پہلے کسان اس معاہدے سے خوش تھے لیکن نندی گرام کے کسانوں نے تحریک شروع کر دی اور زرعی زمین واپس کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔ اسی دوران کسانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد کی موت ہو گئی تھی۔

اس واقعے کے خلاف ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے 26 دنوں تک بھوک ہڑتال پر بیٹھیں تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details