کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع جادوپور یونیورسٹی کے کمیشن کی جانب سے ایس پی شانتی داس نے دوپہر یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ انہوں نے کچھ دیر یونیورسٹی انتظامیہ سے بات کی۔ شانتی نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ سے بات کی ہے۔ طالب علم کی موت کے معاملے جو کچھ ہوا، اس پر ان کا ورژن سنا۔ اس بار ہم اپنا کام کریں گے۔ میں کئی اور لوگوں سے بات کرنے کے بعد ایک رپورٹ تیار کروں گا۔ اسی کے ساتھ شانتی نے کہا کہ انہیں وہ تمام جانکاری نہیں ملی جو وہ چاہتے تھے۔ انہیں جمع کرنا ضروری ہے۔ مزید یہ کہ انہوں نے دیکھا ہے کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی ہدایات کے مطابق ریگنگ سے متعلق ہدایات پر عمل ہوا ہے یا نہیں، آیا یونیورسٹی انتظامیہ نے وہ سب کچھ کیا ہے جو اس واقعے میں کیا جانا چاہیے تھا یا نہیں۔ بدھ کی رات دیر گئے جادوپور یونیورسٹی کے مین ہاسٹل کے اے-2 بلاک میں ایک طالب علم کی جوبنگلہ شعبہ میں پہلے سال کے طالب علم تھے، فرش ہربرہنہ اور بے ہوشی کی حالت میں برآمد ہوئے تھے۔ جمعرات کی صبح اسپتال میں ان کی موت ہوگئی۔ اس غیر معمولی موت میں ریگنگ کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
کلکتہ پولیس اس واقعہ میں پہلے ہی کل 9 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ بدھ کو 6 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ دوسری جانب ریاستی حکومت کے ایک وفد نے بدھ کو ندیا کے بوگولا میں ہلاک طالب علم کے گھر کا دورہ کیا۔ اس وفد میں تین وزیر اور ایک ایم پی شامل تھے۔ وزیر تعلیم برتیا باسو، ریاستی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر ششی پنجا، رکن پارلیمنٹ کاکالی گھوش دستیدار اور یوتھ ترنمول صدر سیانی گھوش نے متوفی طالب علم کے اہل خانہ سے بات کی۔ وزیر تعلیم برتیا نے متوفی کی ماں سے کہاکہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود اس معاملے کو دیکھ رہی ہیں۔ قصورواروں میں سے کسی کو بھی رعایت نہیں دی جائے گی۔ اس کے علاوہ وزیر تعلیم نے یقین دلایا کہ وہ اس گھر کے چھوٹے بیٹے کی تعلیم کا جائزہ لیں گے۔