مغربی بنگال میں اب تک 259افراد کے خون کے نمونے کی جانچ کی گئی ہے جس میں 10لوگوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوسکی ہے۔
ماہرین کی 12رکنی کمیٹی کی تشکیل ماہرین کاماننا ہے کہ یہ جانچ بہت ہی معمولی ہے جبکہ جانچ کہیں زیادہ ہونی چاہیے تھی۔ بنگال میں کورونا وائرس کی وجہ ایک کی موت ہوگئی ہے۔
بنگال میں کورونا وائرس دوسرے مرحلے میں ہے۔ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ یہ وائرس تیسرے مرحلے میں داخل نہ ہو، کسی بھی صورت میں کمیونیٹی ٹرانسمٹ کو روکا جائے۔ کمیٹی کی تشکیل اسی لئے کی گئی ہے۔
ماہرین کی 12رکنی کمیٹی کی تشکیل اس کمیٹی میں 10ڈاکٹرز ہیں جس میں 5سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز ہیں جبکہ 5 کا تعلق شہر کے بڑے پرائیوٹ اسپتالوں ہے۔ دو محکمہ صحت کے سینئر افسران ہیں۔ یہ کمیٹی انفراسٹکچر، موجودہ صورت حال، علاج میں پیش رفت جیسے معاملات کی نگرانی کرے گی۔
ریاست محکمہ صحت کے مطابق مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں کل 25096 لوگوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ 73افراد مختلف اسپتالوں کے آئیسو لیشن وارڈ میں داخل ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہے۔
ان میں 53 افراد کے خون کے نمونے کی جانچ کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 27 افراد کی رپورٹ آئی تھی جس میں سے 26 لوگوں میں کورونا وائرس منفی پایاگیا ہے۔
بنگال میں اب تک کورونا وائرس سے متاثر ایک مریض کی موت ہوگئی ہے۔ گزشتہ دنوں ایک پرائیوٹ نرسنگ ہوم میں 66سالہ ایک شخص کو داخل کرایا گیا جس کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔
مگر حکام کیلئے حیرت کی بات یہ ہے کہ اس شخص کا کوئی بھی سفری دستاویز ہیں ہے۔ یہ شخص نہ باہر گیا تھا اور نہ ہی کسی باہری سے ملاقات کی تھی۔ ایسے میں حکام یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ آخر یہ شخص کورونا وائرس سے کیسے متاثر ہوا۔ اس کے اہل خانہ کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔