مغربی بنگال کے جنوبی کولکاتا کے بالی گنج اسٹیشن کے سامنے سے پولیس نے متعدد مدرسہ ٹیچروں کو ریلی میں شرکت کرنے سے روکا۔
مدرسہ کے اساتذہ کولکاتا میں منعقد احتحاجی ریلی میں جانے کے لئے بالی گنج اسٹیشن کے سامنے اکٹھا ہوئے تھے۔
مقامی تھانے کی پولیس بالی گنج اسٹیش کے سامنے پہنچی اور مدرسہ کے اساتذہ کو وین میں بیٹھا کر تھانہ لے کر چلی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔ اسٹیشن کے سامنے بھیڑہٹانے کے لئے ٹیچروں گاڑی میں بیٹھا کر لے جایا گیا۔ ان سے بات چیت بھی کی گئی ہے۔
پولیس نے مزید کہا کہ جہاں تک ہمیں معلوم ہے کہ شہر میں کسی بھی تنظیم کو ریلی نکالنے کی اجازت نہیں ملی۔
پولیس نے مدرسہ اساتذہ کو جلوس میں جانے سے روکا - مدرسہ
پولیس نے متعدد ٹیچرز کو غیر سرکاری مدرسہ اساتذہ کی جانب سے نکالے جانے والی ریلی میں شرکت سے روک دیا۔
اس ضمن میں پولیس انتظامیہ کی جانب سے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے غیر سرکاری مدرسوں کو سرکاری منظوری سمیت متعدد مطالبات کو لے کر احتجاجی جلوس کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے۔
کولکاتا پولیس کی جانب سے جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ملنے کے باوجود منتظمین جلوس نکالنے پر بضد ہے۔
غور طلب ہے کہ وزیراعلی ممتابنرجی اقتدار میں آنے کے بعد دس ہزار غیر سرکاری مدرسوں کو سرکاری منظوری دینے کا وعدہ کیا تھا۔
لیکن عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک محض 235 مدرسوں کو ہی منظوری ملی ہے۔ حکومت کی عدم توجہی کے خلاف احتجاجی جلوس نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تنظیم کے جنرل سکریٹری مہدالاسلام نے کہا کہ پولیس ہیڈ کوارٹر لال بازار سے جلوس نکالنے کی اجازت مانگی گئی تھی لیکن ہمیں اس کی اجازت نہیں ملی۔