اردو

urdu

ETV Bharat / state

کانگریس اور بایاں محاذ نے وزیراعظم کو مشترکہ خط لکھا

کانگریس اور بایاں محاذنے مشترکہ طور پر وزیرا عظم نریندر مودی کو خط لکھ کر آل انڈیا جوائنٹ انٹرننس امتحان میں علاقئی زبانوں میں صرف گجراتی کو شامل کیے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے ان سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔

کانگریس اور بایاں محاذ

By

Published : Nov 15, 2019, 7:02 PM IST

مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن رہنما عبد المنان نے کہا کہ ملک میں کئی زبانیں ہیں جن کی تاریخ اور روایات بہت ہی مستحکم ہے۔مگر مرکزی حکومت نے صرف ایک زبان کو شامل کرکے دیگر تمام زبانوں کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آخر دیگر زبانوں کو نظر انداز کیوں کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ 25جوائنٹ انٹرننس امتحان کیلئے انگریزی اور ہندی کے علاوہ اردو، مراٹھی اور گجراتی کو شامل کیا گیا ہے۔جب کہ اردو اور مراٹھی کو متبادل زبان کے طور پر شامل کیا گیا ہے جب کہ گجراتی کو مقامی زبان کے طور پر شام کیا گیا ہے۔

کانگریس اور بایاں محاذ

عبد المنا ن نے کہا کہ ہر ایک معاملے میں سیاست کرنے والی بی جے پی اور ترنمول کانگریس اس معاملے میں خاموش ہے۔اس معاملے میں بنگال حکومت نے کہا کہ طلباء پہلے بنگلا زبان امتحان دینے کیلئے درخواست دیں اگر قبول نہیں کیا جاتا ہے تو پھر بنگال حکومت اس معاملے میں آواز بلند کرے گی۔عبدا لمنان نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی بھی بنگلہ زبان کو شامل نہیں کیے جانے پر خاموش ہے۔

خیال رہے کہ جوائنٹ انٹرننس میں بنگلہ کو نظر انداز کیے جانے پر نہ صرف سیاست داں مخالفت کررہے ہیں بلکہ بنگال کی تعلیمی شخصیات بھی حکومت کے اس قدم کی مخالفت کررہے ہیں۔

پروفیسر نرسنگھ پرساد بادوری نے کہا کہ یہ بہت ہی سنجیدہ معاملہ ہے۔آخر گجراتی زبان کو ہی کیوں ترجیح دیا گیا ہے۔بنگلہ کو کیوں نظرانداز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بڑی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سوال صرف بنگلہ زبان کا نہیں ہے بلکہ تمام زبانوں کا معاملہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details