یکم جون سے لاک ڈاؤن میں رعایت ملنے کے بعد زندگی کے تمام شعبوں میں ایک بار پھر سے سرگرمیاں شروع یو گئی ہیں۔ کولکاتا کے تمام علاقوں میں آج سے نجی بسوں کو چلانے کی بات تھی۔
بسوں کی کمی سے مسافروں کو پریشانی اس کے باوجود آج کولکاتا کے سڑکوں بسوں کی تعداد بہت کم نظر آئیں۔ کئی جگہوں پر مسافروں کو دیر تک بس کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔چند روٹوں پر ہی بسیں دوڑتی نظر آئیں۔جبکہ حکومت کی جانب سے بہت پہلے بسوں کو محدود طور پر چلانے کی اجازت مل گئی تھی۔
بسوں کی کمی سے مسافروں کو پریشانی لیکن کرایے کو لیکر بس مالکان کہا کہنا ہے کہ جس طرح کی پابندیوں کے ساتھ بسوں کو چلانے کی اجازت ملی ہے ایس میں ہمیں نقصان ہو رہا ہے۔
بس مالکان کی طرف سے کرایے میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔وزیر اعلی ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ جب تک حتمی فیصلہ نہیں یو جاتا کرایے میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔دوسری جانب لاک ڈاؤن کے درمیان بسوں میں مسافروں سے دگنا کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔
سیالدہ میں بس اسٹینڈ پر کئی مسافر بس کا انتظار کرتے نظر آئے ان کا کہنا تھا کہ بس کے لئے کافی انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔بسوں کی تعداد بھی بہت کم ہے۔
بسوں کی کمی سے مسافروں کو پریشانی بسوں میں معاشرتی دوری کو قائم رکھنا پڑ رہا ہے۔جس کی وجہ سے ایک وقت میں 20 سے زیادہ مزدوروں کو سوار نہیں کیا جا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بسوں میں مسافروں سے دگنا کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔9 روپئے کی جگہ 15 روپئے کرایہ وصول کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا یے۔