کولکاتا: مغربی بنگال میں گذشتہ روز آٹھ جولائی کو پولنگ کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات ہوئے تھے اور ایک رپورٹ کے مطابق 17 افراد کی موت ہوگئی تھی۔ مختلف علاقوں میں بیلٹ باکس لے کر بھاگتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔ حالانکہ دوبارہ پولنگ کے دوران عملہ کے صبح دیر سے پہنچنے کے باعث کئی مراکز پر پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی۔ ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا آج بھی الیکشن کمیشن کے دفتر میں تاخیر سے پہنچے۔ الیکشن کمیشن کے دفتر میں داخل ہونے پر انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ پولنگ پرامن طور پر جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی بڑی بدامنی کی کوئی خبر نہیں ہے۔ اس کے بارے میں پوچھے جانے پر کئی الزامات سامنے آئے ہیں کہ کچھ ممبران اسمبلی کمیشن کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے اپنے دائروں سے باہر گھوم رہے ہیں۔ تاہم ریاستی الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس سلسلے میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔
تاہم کمیشن کے مطابق ریاست کے مختلف حصوں میں کئی بوتھوں پر ووٹنگ شروع ہونے میں کچھ تاخیر ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولنگ سٹیشن پر پولنگ ورکرز کی تاخیر سے پہنچنے کو وجہ بتائی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے صبح سات بجے متعلقہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹس کو ہدایت کی کہ پولنگ میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے۔ کمیشن کی جانب سے کارروائی شروع کرنے کے بعد بھی پولس کو کئی مقامات پر مائیک لگا کر ووٹروں کو پولنگ مراکز میں بلانا پڑا، جنوبی 24 پرگنہ کے مختلف حصوں میں سینئر پولیس افسران کی قیادت میں ایک بڑی پولیس فورس نے ووٹروں سے ووٹ کاسٹ کرنے کی اپیل کرنی پڑی۔ کمیشن کے ذرائع کے مطابق دوپہر ایک بجے تک ریاست بھر میں 30.54 فیصد ووٹ ڈالے گئے ہیں۔