مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمو ل کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں آنے والے مکل رائے کو ریاستی کمیٹی میں کوئی بڑی ذمہ داری نہیں دی گئی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق آئندہ مہینوں میں کابینہ میں ردوبدل کا امکا ن ہے۔مکل رائے کو مرکزی وزیر مملکت کا چارج دیا جاسکتا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ورچوئیل ریلی سے قبل نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دلیپ گھوش نے مکل رائے کے مرکزی وزارت میں شامل سے متعلق سوال کا جواب یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ کابینہ میں شامل کرنے کا اختیار وزیر اعظم کو ہوتا ہے۔
مکل رائے کو مرکزی وزارت میں جگہ ملنے کا امکان انہوں نے کہاکہ ’میں کسی کو وزیر نہیں بناتا ہوں، مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی کہ وزیر کس کو بنایا جائے گا۔ میں خود وزیر نہیں ہوں۔ مکل دا ایک سینئر رہنما ہیں اور وزیرا عظم فیصلہ کریں گے۔ بنگال کی اگر مرکزی وزارت میں نمائندگی بڑھتی ہے تو مجھے خوشی ہوگی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے مرکزی کابینہ میں بنگال کے کم سے کم دو مزید لوگوں کو شامل کیا جاسکتا ہے مکل رائے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی وزارت میں مرکزی وزیر ریلوے کی وزارت سنبھال چکے ہیں۔مکل رائے اس وقت مرکزی قیادت کے زیادہ قریب ہیں۔
اس وقت مرکزی وزارت میں آسنسول سے ممبر پارلیمنٹ بابل سپریہ اور رائے گنج سے ممبر پارلیمنٹ دیبا شری شامل ہیں۔دوسری طرف مکل رائے نے کہاکہ مجھے خود پتہ نہیں ہے کہ میں کب مرکزی وزیر بنوں گا۔ مجھے اس ضمن میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے۔ انتظار کئیجے آنے والے دنوں کے دوران سب کچھ پتہ چل جائے گا۔