مغرنی بنگال کے وزیرفرہاد حکیم نے کہاکہ بی جے پی کے رہنماوں نے نبنو گھراو کو لے کرکولکاتا میں جو حالات پیدا کئے اس سے عوام میں ناراضگی پائی جارہی ہے ۔عام لوگوں میں بی جے پی کی اس حرکت پر سخت برہم ہیں۔جلوس کے نام پر آپ لوگوں کوپریشان نہیں کرسکتے ہیں۔West Bengal minister Firhad Hakim slam BJP Over Violence Protest
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر اور وزیرفرہاد حکیم نے کہاکہ بی جے پی کے رہنمااور کارکنان اگر سیالدہ سے لائن لگا کرکھڑے بھی ہوتے تووہ نبنو تک نہیں پہنچ پاتے ہیں۔ان کے جلوس کا یہ حال ہے۔بی جے پی کے رہنماوں نے لوگوں کوگمراہ کرکے جلوس میں لائے ۔ان میں سے ایسے جانے کتنے ہی لوگ ہیں جوبی جے پی کوووٹ نہیں دیں گے ۔
بی جے پی کا جلوس سپرفلاپ:وزیرفرہاد حکیم انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں بی جے پی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔بدقسمتی سے لوک سبھااور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو جیت مل گئی تھی لیکن انہیں ایک سیٹ ملنے والی نہیں ہے۔گزشتہ چند انتخابات میں ان کاجو حشر ہوا ہے اس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بنگال کے لوگوں نے اپنی غلطی سدھارنے کا من بنالیا ہے۔
واضح رہے کہ سیکرٹریٹ بلڈنگ نبنو گھراو مہم کے دوران بی جے پی حامیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان خونی جھڑپوں کے سبب دارالحکومت کولکاتا میں صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔دونوں جانب سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔بی جے پی کے حامیوں نے جہاں ایک طرف پولیس گاڑی کو نذر آتش کردیادوسری طرف پولیس نے اپنے دفاع میں پتھراو کرنے والوں کی جم کر پٹائی کی۔
یہ بھی پڑھیں:Congress Protest فوڈ اسکام کے خلاف کانگریس خواتین ونگ کا احتجاج
پولیس نے حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری،سنئیر بی جے پی رہنما راہل سنہا اور اور رکن پارلیمان اور اداکارہ لاکیٹ چٹرجی کو گرفتار کرلیا ہے۔ بی جے پی کےریاستی صدر سوکنتا مجمدار ،رکن پارلیمان دلیپ گھوش اور رکن اسمبلی اگنی مترا پال نے اپنے رہنماوں کی رہائی کے لئے دھرنے پر بیٹھ گئے۔
بی جے پی کی نبنو ابھیان (مہم)کے دوران بی جے پی کے حامیوں اورپولیس اہلکاروں کے درمیان زبردست جھڑپ میں متعدد افراد کے زضمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ نبنو ابھیان کے دوران پولیس نے حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔