کولکاتا:مغربی بنگال سی پی آئی ایم کا خیال ہے کہ مغربی بنگال میں 2023 کے پنچایت انتخابات نے بائیں محاذ کی واپسی کا امکان پیدا کردیا ہے کیونکہ 2021 سمبلی الیکشن میں 11 فیصد ووٹ ملے تھے لیکن پنچایت انتخابات میں بڑھ کر 21فیصد ہوگیا۔ ووٹ فیصد میں اضافہ ہونے کے بعد سی پی ایم زوردار مہم چلا رہی ہے، 'ترنمول-بی جے پی کا خفیہ سمجھوتہ اب کام نہیں کر رہا ہے۔ گاؤں میں بائیں محاذ ایک بار پھر لوٹ رہا ہے۔
سی پی ایم کے ریاستی سکریٹریٹ کے رکن شامک لہری نے کہا کہ پنچایت نے دیہاتوں اور شہروں میں بائیں محاذ کی زمینی جدوجہد کے نتائج دکھائے ہیں۔ 2023 میں ڈکٹیٹروں اور لٹیروں کی بنیاد ہل گئی ہے۔ 2024 میں یہ ایک ہو جائے گا۔ کرپشن کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ2026 میں آمروں اور لٹیروں کی عمارتوں کو خاک میں ملانے کی لڑائی ہو گی۔ تین سال کے اندھیروں کے بعد ہمیں روشنی کی کرن نظر آئی ہے۔
انتخابی نتائج دیکھنے کے بعد سیاسی ماہرین کو یہ کہتے سنا گیا کہ ترنمول اور بی جے پی کے درمیان دو طرفہ مقابلہ ہے۔ لیکن آنے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے ریاست میں بائیں محاذ، کانگریس اور آئی ایس ایف کے مشترکہ ووٹ سہ طرفہ مقابلہ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ بائیں محاذ کی جماعتوں نے بار بار بی جے پی اور ترنمول پر عام لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ یہ دونوں سیاسی جماعتیں مذہب کو سیاست میں ملا کر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔