مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں جادب پور اور پریسڈیشنی یونیورسٹی کے طلباء نے دہلی میں تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
دہلی میں تشدد کے خلاف طلباء کا احتجاج احتجاج کے دوران طلبا ء نےبی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کےخلاف نعرہ بازی بھی کی۔
طلباء کاکہنا ہے کہ دہلی میں جوکچھ ہورہا ہے اس کے پیچھے گہری سازش ہے۔ اس کے خلاف اگر آج آواز بلند نہیں کریں گے تو آنےو الے دنوں میں یہ اور خطرناک صورتحال شکل اختیار کرسکتی ہے۔
دہلی میں تشدد کے خلاف طلباء کا احتجاج جادب پور یونیورسٹی کے طالب علم اروہو مجمدار کاکہنا ہے کہ دہلی میں گزشتہ دومہینوں سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرُامن احتجاج کیا جا رہا ہے۔
دہلی میں تشدد کے خلاف طلباء کا احتجاج انہوں نے کہاکہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج سے قبل جامعہ ملیہ یونیورسٹی اور جواہرلال نہرویونیورسٹی میں جس طرح سے غنڈہ گردی ہوئی اس سےبہت کچھ واضح ہو چکا ہے۔
دہلی میں تشدد کے خلاف طلباء کا احتجاج طلب علم نے کہاکہ دہلی میں اچانک ایسا کیا ہوا کہ تشددپھوٹ پڑی۔ متعدد لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں سے دہلی میں افرا تفری کا ماحول ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم دہلی میں جو کچھ بھی ہو ااس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ دہلی میں جلد سے جلد امن کا ماحول قائم کیا جا ئے۔ دہلی اور مرکزی حکومت سے دہلی میں حالات معمول پر لانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دہلی میں جعفرہ آباد میں شہریت ترمیمی ایکٹ مخالف اور اس کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔