کولکاتا:مغربی بنگال کی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے اسے معمول کے مطابق قرار دیا۔ چندریما نے بتایاکہ انہوں نے ریاست کو واجب الادا ٹیکس کی ایک اضافی قسط دی ہے۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔
خیال رہے کہ اس میں جی ایس ٹی کے ڈھانچے کے مطابق ریاست کی واجب الادا رقم شامل نہیں ہے۔ انکم ٹیکس سمیت دیگر شعبوں میں جو کچھ مرکز ریاستوں سے اکٹھا کرتی ہے، اس کا ایک حصہ ریاستوں کو دیا جاتا ہے۔ مرکز یہ رقم ہر مہینے کی 10 تاریخ کے قریب جاری کرتی ہے۔ تاہم مرکزی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ یہ رقم نئے سال کے آغاز سے قبل اضافی قسطوں میں ادا کی گئی ہے۔
ٹیکس کے ڈھانچے کی رقم میں سے ریاست کو کتنا حصہ ملے گا اس کا فیصلہ کرنے کے کئی معیار ہیں۔ جن میں سے ایک متعلقہ ریاست کی آبادی ہے۔ اس کے مطابق یوگی آدتیہ ناتھ کے اتر پردیش کو 13 ہزار 88 کروڑ 58 لاکھ روپے ملے ہیں۔ دوسرے نمبر پر بہار ہے، 7 ہزار 338 کروڑ۔ تیسرا مدھیہ پردیش، 5 ہزار 727 کروڑ۔ بنگال چوتھے نمبر پر ہے۔ ممتا بنرجی کی ریاست کو اس اضافی قسط میں 5 ہزار 488 کروڑ 88 لاکھ روپے ملے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سرکاری ملازمین کے مہنگائی بھتے میں 4فیصد اضافے کا ممتا بنرجی کا اعلان
بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس مرکز کے خلاف 100 دن کا کام، ہاؤسنگ اسکیم، سڑک اسکیم، جی ایس ٹی کے بقایا جات سے محرومی کی شکایت کر رہی ہے۔ لیکن اس رقم کا جی ایس ٹی فریم ورک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔