مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کواین آر سی کی کارروائی معطل کرنے اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے پر اقوامی متحدہ یا پھر قومی حقوق انسانی کمیشن کی نگرانی میں عوامی ریفرنڈم کرنے کے مطالبے پر ناراضگی کااظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ ریاستی محکمہ داخلہ نے ریاست کے موجود حالات کے پیش نظر این آر سی کی کارروائی معطل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
گورنر کا عہد ہ سنبھالنے کے بعد سے ہی جگدیپ دھنکر ریاستی حکومت کی تنقید کا آغا ز کردیا تھا اس کی وجہ سے گورنر اورحکومت کے درمیان ٹکراؤ کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے اور یہ لڑائی نچلی سطح تک پہنچ گئی ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ممتا بنرجی کی تحریک کی بھی وہ سخت مذمت کررہے ہیں۔
دھنکر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ کابینہ میں فیصلہ کیے بغیر ریاستی محکمہ داخلہ نے این پی آر کو معطل کردیا۔ممتا بنرجی نے دو دن قبل دھرم تلہ کے رانی راش منی روڈ پر ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ملک کی اکثریت شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہیں اور مودی میں اتنی ہمت ہے تو غیر جانبدار ادارہ اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کمیشن کی نگرانی میں اس پر ریفرنڈم کرادیں۔
اس سے قبل گورنر نے ٹوئیٹ کرکے بھی ممتا بنرجی کے اس بیان کی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممتا بنرجی کا بیان مکمل طور پر غیر آئینی ہے۔ان کے اس بیان سے ملک کے ڈیموکریٹک ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اپنے ایک دوسرے ٹوئیٹ میں دھنکر نے ممتا بنرجی کو اس بیان کو واپس لینے کا مشورہ دیا تھاکہ ممتا بنرجی ملک کے مفادات سے متعلق سوچیں گے۔مجھے امید ہے کہ ممتا بنرجی میری درخواست پر توجہ دیں گی۔