کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع راج بھون کے ذرائع کے مطابق گورنر نے ترنمول پروگرام کے اعلان سے بہت پہلے کیرالہ جانے کا فیصلہ کیا تھا۔اس لئے گورنر کے کیرالہ جانے کے پروگرام کا سیاسی معنی نہیں نکالاجاناچاہیے۔ابھیشیک بنرجی نے منگل کی رات دہلی میں کہاتھا کہ’’مرکزی وزیر ہم سے ملے بغیر پچھلے دروازے سے فرار ہو گئی ہیں۔ گورنر مرکز کا نمائندہ ہوتا ہے۔ تو ہم ان سے ملیں گے اور بنگال کے محروم افراد کے بارے میں بات کریں گے۔ جو 50 لاکھ خطوط ہم دہلی لائے تھے،چوں کہ مرکزی وزیر نے ان خطوط کو نہیں وصول کیا ہے اس لئے اب ہم ان خطوط کو گورنر کو سونپیںگے۔
گورنر کے دورہ کیرالہ کی خبر کے ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھنے لگا ہے کہ کیا ابھیشیک بنرجی گورنر کے بغیر راج بھون کا گھیراؤکریں گے؟ حکمراں پارٹی کے اندرونی حلقے میں قیاس آرائیوںکا بازار گرم ہےکہ کیا گورنر جمعرات کو کلکتہ واپس آئیں گے یا نہیں۔ تاہم، راج بھون کے ایک ذریعہ نے کہا کہ ان کے پاس جمعرات کو گورنر بوس کی کلکتہ واپسی کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔ اس لیے یہ سمجھا جارہا ہے کہ گورنر جمعرات کو راج بھون میں نہیں رہیںگے۔ ایسے میں اگر ترنمول قیادت ریلی کے بعد گورنر کے دفتر میں ڈیپوٹیشن کس کو کے سپرد کرے گی ۔
منگل کو دہلی میں دیہی ترقی کے وزیر گری راج سنگھ سے ملاقات کی درخواست کے بعد کہا گیا کہ ترنمول کانگریس کے وفد سے، مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی ملاقات کریں گی ۔مگر بعد میں انہوں نے بھی ملاقات کرنے سے انکار کردیا ۔اس کے بعد ابھیشیک بنرجی نے کرشی بھون میں ہی احتجاج پر بیٹھنے کا اعلان کردیا ۔اس کے بعد ترنمول قیادت کو دہلی پولیس کرشی بھون سے باہر نکال کر مکھرجی نگر پولیس اسٹیشن لے گئی۔ وہاں سے انہیں رہا کردیا گیا اس کے بعد ابھیشیک بنرجی نے ایک لاکھ کارکنوں کے ساتھ راج بھون کا محاصرہ کرنے کے اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:Abhishek Banerjee منریگا جاب ہولڈروں کے واجبات ترنمول کانگریس کے عوامی نمائندے اپنی تنخواہ سے ادا کریں گے
پروگرام کے بارے میں بتایا گیا کہ چونکہ گورنر ریاست کے آئینی سربراہ اور مرکزی حکومت کے نمائندے کے طور پر ریاست کا انچارج ہوتا ہے، اس لیے مرکزی محرومیوں کے خلاف احتجاج اور میمورنڈ م انہیں سونپا جائے گا۔ لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ گورنر راج بھون میں نہیں ہیں۔ تاہم ترنمول کی اعلیٰ قیادت اپنے اعلان کردہ پروگرام پر اٹل ہے۔ انہوں نے منگل کی رات سے کلکتہ کے پروگرام کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ تاہم پارٹی کی طرف سے کوئی بھی اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ ایک سینئر لیڈر کے مطابق ابھیشیک نے پروگرام کا اعلان کر دیا ہے، اس لیے وہ جو کہیں گے وہی کہیں گے۔