مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بہرامپورسے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ ریاست میں کورنٹائن سینٹرز کا معیاری نہیں ہونا بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کی ایک وجہ بن رہی ہے۔
'لوگوں کو غیرمعیاری کورنٹائن سینٹرز میں رکھا جارہا ہے' انہوں نے کہاکہ ریاست کے تمام کورنٹائن سینٹرز غیر معیاری ہیں۔ ان کورنٹائن سینٹرز میں جانورونوں کو رکھا نہیں جاسکتا ہے تو انسان کیسے رہ سکتے ہیں۔
ادھیررنجن چودھری کاکہنا ہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران مختلف کورنٹائن سینٹرز میں رہنے والے لوگوں کے فرار ہونے کی اطلاع موصول ہو تی رہی ہے۔اس کی سب سے بڑی وجہ غیرمعیاری کورنٹائن سینٹرز ہیں جہاں کوئی سہولیت نہیں ہے۔
'لوگوں کو غیرمعیاری کورنٹائن سینٹرز میں رکھا جارہا ہے' کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ ان کورنٹائن سینٹرز کے حالات اتنے خراب ہیں کہ ایک صحتیاب شخص کو وہاں رکھا جا ئے تو وہ 24 گھنٹوں کے اندر ہی کورونا وائرس سے متاثر ہو جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ دومہینوں کے لاک ڈاؤن کے دوران ریاستی حکومت کے پاس کورنٹائن سینٹرز کو بہتربنانے کے مواقع تھے لیکن اس کی اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔اس کے سبب کورنٹائن میں رہنے والے تندرست اور صحت مند افراد کوروناسے متاثر ہورہے ہیں۔
'لوگوں کو غیرمعیاری کورنٹائن سینٹرز میں رکھا جارہا ہے' لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے بیرون ریاستوں میں پھنسے مزدروں اور عام لوگوں کو واپس لانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتی رہی۔
انہوں نے کہاکہ بیرون ریاستوں میں کام کرنے والے بنگال کے مزدوروں کی حالت بہت خراب ہے۔بیرون ریاستوں میں پھنسے بنگال کے تمام لوگوں کو جلد سے جلد واپس نہیں لایا گیاتو حالات اور خراب ہو سکتے ہیں۔