مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ جیوتیرادیتہ سندھیا لمبے عرصے سے کانگریس پارٹی کے اہم رکن تھے۔ لیکن ان کا اچانک پارٹی چھوڑ کر جانےسے ہم سب کو صدمہ پنچا ہے لیکن سونیا گاندھی کو سب سے زیادہ افسوس ہوا ہے کیونکہ وہ سندھیا کو اپنے بیٹے کی طرح مانتی تھی۔
'جیوتیرادیتہ سندھیا کو سونیاگاندھی بیٹنے کی مانتی تھی' انہوں نے کہاکہ ہمیں صدمہ تو پہنچا ہے لیکن ہم بہت جلد ہی اس سے ابھر کر قومی سطح پر بڑی طاقت بن کر آ ئیں گے۔ کانگریس کو یوں ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ کسی کے آنے اور جانے سے وقتی طور پر اثر پڑتا ہے لیکن اس کے بعد حالات میں بہتری آتے ہی متبادل ڈھونڈ لیاجاتاہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت کے بارے میں کچھ بھی کہا نہیں جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حالات میں بہتری آنے کے ساتھ ہی ہم اس سلسلے میں کچھ بھی واضح طور پر کہہ سکتے ہیں۔ چند لوگوں کی غلطی کی سزا قومی سیاسی جماعت کانگریس کو نہیں دی جاسکتی ہے۔
'جیوتیرادیتہ سندھیا کو سونیاگاندھی بیٹنے کی مانتی تھی' رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ مدھیہ پردیش حکومت کو بچا مکل ناتھ کے ہاتھوں میں ہے۔ وہ اس کے لئے بھرپور کوشش کررہے ہیں یقین ہے کہ وہ اپنی کوشش میں ضرور کامیا ب ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت کچھ بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ کمل ناتھ کو ہی سب کچھ کرنا ہے۔ امید ہے کہ وہ کانگریس کو بحران سے نکالنے میں کامیاب ہوں گے ۔
کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ بی جے پی مذہب اور سیاست کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کو کمزور بنانے کی پالیسی پر آمادہ ہے۔ پہلے بھی ہمیں اس طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑچکا ہے۔ ہم ابھی بھی کررہے ہیں اور مستقبل میں بھی کریں گے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کانگریس کو ختم کردیا جا ئے گا۔
واضح کانگریس رہنما اور سابق مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے منگل کے روز پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفی دے دیا۔
سندھیا نے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کو بھیجے گئے اپنے خط میں لکھا کہ وہ گزشتہ 18 برسوں سے پارٹی کے ابتدائی رکن تھے۔
اس سے قبل سندھیا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی اور اس کے بعد دونوں وزیراعظم نریندر مودی سے ملنے ان کی رہائش گاہ پر گئے۔