کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر منی پور میں کمیونٹیوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کا الزام لگایا، جس سے وہاں فسادات ہورہے ہیں۔
ریاست میں ہونے والے پنچایتی انتخابات کے پیش نظر ایک ورچوئل خطاب میں محترمہ بنرجی نے کہا کہ منی پور میں بی جے پی حکومت نے برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے، جس کی وجہ سے یہ فسادات ہوئے ہیں۔ شمال مشرقی ریاست میں 3 مئی سے جاری بدامنی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج ہم منی پور میں تشدد دیکھ رہے ہیں جہاں لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔
شمالی مغربی بنگال میں برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ یہاں کامتا پوری اور راج بنگشیوں کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی حکومت نے کامتاپوری اکیڈمی، راجبنگشی اکیڈمی اور پنچانن برما یونیورسٹی قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم متعلقہ برادریوں کی تمام عظیم ہستیوں کو پہچانتے ہیں اور ان کی یوم پیدائش پر تعطیلات دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Governor CV Anand Bose بنگال میں سیاسی خون کی ہولی بند ہونی چاہیے:گورنر
انہوں نے کہاکہ ہم نے قبائلیوں کے لیے ان کی زمین کو محفوظ بنانے کے لیے قانون بھی بنائے ہیں۔ نیز ہم قبائلیوں کو پنشن دے رہے ہیں جبکہ قبائلی طلباء کو ریاست کی طرف سے خصوصی توجہ اور مختص مل رہا ہے۔