پریس کانفرنس میں مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتا بنر جی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے منصوبے کے بغیر ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا ۔
بنگال نے غیر مقیم مزدوروں کو واپس لانے کیلئے ریلوے کو 25 کروڑ روپے ادا کیے اس کی وجہ سے ملک بھر میں کام کررہے مزدوروں کو واپس لانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اگر پہلے ہی غیر مقیم مزدوروں کواپنی اپنی ریاستوں میں بھیج دیاجاتا تو آج یہ حالات نہیں پیدا ہوتے۔
وسط مئی میں ریلوے کو لکھے گئے خط میں چیف سکریٹری راجیو سنہا نے کہا تھا کہ غیر مقیم مزدوروں کو واپس لانے کے اخرجات کو برداشت کرے گی۔
ممتا بنرجی نے آج کہا کہ اب تک 6 لاکھ غیر مقیم مزدور وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔ریلوے کو 25 کروڑ روپے ادا کرنے کے علاوہ بسوں کے ذریعہ لانے کے لئے 11 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ روزانہ 3 کروڑ روپے قرنطینہ پرخرچ کئے جارہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ان ورکروں کی واپسی کے بعد ریاست میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اگر یہ پہلے آجاتے تو پھر بیماری اس قدر نہیں پھیلتی مگرمرکزی حکومت نے کوئی منصوبہ نہیں بنایا تھا۔
وزیرا علیٰ نے کہا کہ ہم نے ضلعی مجسٹریٹ اور ایس ڈی او اور بی ڈی او کو ہدایت دی ہے کہ وہ غیر مقیم ورکروں کی فہرست بنائیں۔ چھوٹے، درمیای پیمانے درجے کی صنعتوں میں ان کوروزگار فراہم کریں۔ اگر ضرورت ہو تو،ن کی مزدوری کو 100 دن کے کام کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت دوسری ریاستوں سے آنے والے ورکروں کی ہرممکن مدد کرنے کی کوشش کررہی۔دوسری جانب آج وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کروڑ یومیہ مزدور معاشی بدحالی کے شکارہوگئے ہیں۔
میں مرکزی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ غیر مقیم مزدوروں اور غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے ہر ایک کے اکاؤنٹ میں دس ہزار روپے دئیے جائیں۔ممتا بنرجی ے مشورہ دہا ہے کہ اس کیلئے پی ایم کیئر فنڈ کا استعامل کیا جاسکتا ہے۔