کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے انٹلی جنس کی ناکامی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پولس افسران محفوظ نہیں تو عام لوگ کیسے محفوظ ہوسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے پولیس کی پٹائی کی تصویر دیکھی ہے۔ ایسی حرکتیں کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ گولی چلا کر یا لاٹھی کا استعمال کیے بغیر صورتحال کو پرسکون کیا جا سکتا ہے۔ میں حکومت کے لیے کام کروں گی، سرکاری کاغذ مختلف جگہوں پر سپلائی کروں گا، یہ کیا کام ہے؟ میں جانتی ہوں کہ کہاں کیا ہو رہا ہے۔
ممتا نے بیرونی غنڈوں کا مسئلہ بھی اٹھاتے ہوئے کہاکہ وہ بہار سے لوگوں کو لا رہے ہیں اور کالیا گنج میں افراتفری پھیلا رہے ہیں۔ کوئی مر جائے تو لاش کو بوری میں کیسے لے جایا جائے گا؟ پولیس پر پتھراؤ، اتنی ہمت کہاں سے آ رہی ہے؟ لیکن میں برداشت نہیں کروں گی؟ پولیس کو متحرک ہونا چاہیے۔ سلی گوڑی، مالدہ، کلکتہ، کرشنا نگر پولیس کے چار زون ہوں گے۔ آپ جو چاہیں، انہیں روکا جائے۔
واضح رہے کہ کالیا گنج میں ایک نابالغ لڑکی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کا الزام سامنے آیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد سے ہی کالیا گنج میں حالات خراب ہوگئے ہیں۔راج بنشی شیڈولڈ ٹرائب کوآرڈینیٹنگ کمیٹی نے منگل کی سہ پہر کالیا گنج میں احتجاج کا اعلاین کیا تھا۔مظاہرین میں چند افراد میں سے چند افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔