ریاستی حکومت نے مغربی بنگال کے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ کی تنخواہیں بڑھانے کا اعلان کیا ہے ۔ 2016 سے ان کی تنخواہوں میں 3 فیصد کی شرح سے اضافی تنخواہ دی جائے گی۔
ریاست کے کالج اور یونیورسٹی کے اساتذہ کو ممتا حکومت کا تحفہ یہ بھی پڑھی: ایودھیامقدمہ: 'سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل قبول'
وزیراعلی ممتا بنرجی نے آج اساتذہ کے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اساتذہ کو ساتویں پے کمیشن کے تحت اضافی تنخواہ دی جائے گی۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ یو جی سی کے تحت ترمیمی تنخواہ کا بھی نفاذ کیا جائے گا ۔اس کے ساتھ ہی عارضی اساتذہ کی بھی تنخواہیں بڑھائی جائیں گی۔ منگل کے روز کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ کے ساتھ وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ایک میٹنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کا بقایا ڈی اے 2016 سے دیا جائے گا۔ اس میں 3 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ ممتا بنرجی نے اس موقع پر مزید کہا کہ بنگال کی ذہانت پورے ملک کے لئے فخر کا باعث ہے ۔
بنگال کی ثقافت بھی پورے ملک کے ئے فخر کا باعث ہے ۔ ریاست میں گزشتہ 8 برسوں میں ایک لاکھ اساتذہ کی تقرری کی گئی ہے۔ اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
پرائمری اساتذہ کی تنخواہیں بڑھی ہیں سبکدوش اساتذہ کے لئے ای پینشن کی شروعات کی گئی ہے کالجوں کے اساتذہ کے لئے ایل ٹی سی کی شروعات کی گئی ہے ۔
انہوں نے اس موقع پر مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ میں جھوٹے وعدے نہیں کرتی ہوں وعدہ کرتی ہوں تو اس کو پورا بھی کرتی ہوں مرکزی حکومت کے سامنے تنخواہ کے لئے ہاتھ پھیلانے کی سے کچھ نہیں ہونے والا ہے ۔
اپنے لوگوں کا ہم اچھے طرح خیال رکھنا جانتے ہیں ہم صرف باتیں نہیں کرتے کام بھی کرتے ہیں ۔وزیر اعلی اس کے بعد ریاست کے پرائمری اساتذہ کے ساتھ بھی آئندہ 20 نومبر کو کولکاتا کے نذرل منصفانہ میں میٹنگ کریں گی۔