مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی اقلیتی ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران وزیر داخلہ امت شاہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، بنگال کے انتخابی انچارج کیلاش وجے ورگیہ، امت ملاوی سمیت دیگر رہنماؤں نے بنگال کے دورے پر آئے لیکن کسی نے بھی متنازع بیان بازی نہیں کی۔
بی جے پی کو یہ بات اچھی طرح سے معلوم ہے کہ مغربی بنگال میں مسلمانوں کی آبادی 30 فیصد ہے اور وہ ریاستی انتخاب پر اثر انداز ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری شانتین باسو کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات کی تیاری توقع کے مطابق چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات جیتنے کے لیے تمام لوگوں کے ووٹوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس لیے ہماری پارٹی سب سے رابطہ کرے گی۔
جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ ریاست کے مسلم اکثریتی اضلاع پر ہماری گہری نظر ہے اور اس کے لیے خاص حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔
شانتین باسو نے کہا کہ اقلیتی اکثریتی اضلاع میں بڑے پیمانے پر انتخابی جلسہ و جلوس اہتمام کیا جائے گا۔ ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اقلیتی اضلاع پر بی جے پی کی گہری نظر
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری شابتین باسو کا کہنا ہے کہ اقلیتی اکثریتی اضلاع میں زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے
اقلیتی اکثریتی اضلاع پر بی جے پی کی گہری نظر
انہوں نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو سب کا وکاش ہوگا۔ کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہو گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی 24پرگنہ ضلع کے بیج پور میں پارٹی اجلاس کے دوران اقلیتی اکثریتی اضلاع کے ووٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر جلسہ و جلوس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔