مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا شہر میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو لیکر ہنگامہ برپا رہا. ایک طرف اس کی مخالفت میں تو دوسری جانب اسکے حق میں ریلی نکالی گئی۔
بی جے پی کی شہریت ترمیمی قانون کے حمایت میں ریلی آج جہاں ایک طرف ممتا بنرجی ریڈ روڈ سے ٹھاکر باڑی تک ریلی کی وہیں دوسری جانب بی جے پی نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے حق میں کولکاتا کے گڑیا ہاٹ سے 8 بی جادب پور بس اسٹینڈ تک ریلی نکالی۔
بی جے پی کے رہنما انوپم ہاجرہ نے پولس پر ریلی کو روکنے اور حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ جیسے جیسے دن گزر رہا ہے شہریت ترمیمی قانون کو لیکر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تکرار بڑھتی جا رہی ہے۔
آج بی جے پی نے کولکاتا کے گڑیا ہاٹ سے جادب پور کے 8بی بس اسٹینڈ تک شہریت ترمیمی قانون کے حق میں ریلی نکالی۔ پانچ روز قبل پولس نے بی جے پی کو اس ریلی کی اجازت دی تھی۔ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت بی جے پی نے گڑیا ہاٹ سے ریلی نکالی۔
شروع میں ریلی پر امن رہا لیکن جیسے جیسے ریلی آگے بڑھتی گئی ریلی کو لیکر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ بی جے پی کی ریلی کو پولس نے گڑیا ہاٹ کے سلیکھا موڑ پر روکنے کی کوشش کی جہاں پولس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان تصادم شروع ہوگیا ۔
بی جے پی کے رہنما انوپم ہاجرہ کا الزام ہے کہ پولس نے لاٹھی چارج کیا اور پولس کی نکتہ چینی بھی کی ہے۔انوپم ہاجرہ نے بتایا کہ شہریت ترمیمی قانون کے مطابق عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے یہ قانون شہریت دینے کے لئے ہے نہ کہ شہریت چھیننے کے لئے ہے ۔
عوام یہی سمجھانے کے لئے ہم نے یہ ریلی نکالی ہے اس کے ساتھ ہی انہوں نے ممتا بنرجی کی سخت لہجے میں نکتہ چینی کی بی جے پی کی ریلی کی وجہ سے جادب پور کے سلیکھا موڑ پر ٹرافک نظام بڑی طرح متاثر ہوا اور بیت سے گاڑیوں کو دیر تک جام میں پھنسے رہنا پڑا جس کے بعد ٹرافک کو معمول پر لانے کے لئے ٹرافک عملہ کی اضافی تعداد کو فورا تعینات کیا گیا۔