اردو

urdu

ETV Bharat / state

مغربی بنگال: کورونا سے 144 افراد ہلاک

مغربی بنگال ان دنوں بھیانک کورونا وائرس کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ تمام اضلاع اس وقت اس بیماری کی گرفت میں ہے۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت کی تمام تر کوششیں کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

مغربی بنگال: کورونا سے 144 افراد اہلاک
مغربی بنگال: کورونا سے 144 افراد اہلاک

By

Published : May 16, 2021, 9:37 AM IST

مغربی بنگال میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے سبب ریکارڈ 144 لوگوں کی موت ہوئی جبکہ یومیہ کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

مغربی بنگال ان دنوں بھیانک کورونا وائرس کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ تمام اضلاع اس وقت اس بیماری کی گرفت میں ہے۔ ریاستی حکومت اور محکمہ صحت کی تمام تر کوششیں کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

ریاست میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے 144 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس دوران یومیہ کیسز میں کمی درج ہوئی۔

ہفتے کو19 ہزار 306 لوگوں میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔ سات دنوں میں پہلی مرتبہ یومیہ کیسز 20 ہزار سے کم ریکارڈ درج ہوئے۔

مغربی بنگال میں ایک دن میں 144 لوگوں کی موت کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے پہلے ایک دن میں 139 لوگوں کی موت کا ریکارڈ درج کیا گیا تھا۔ مغربی بنگال میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 10 لاکھ50 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک ساڑھے 12 ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

دوسری طرف مغربی بنگال حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر نئی گائیڈ لائن جاری کر دیا ہے جو پہلے سے زیادہ سخت ہے۔

نئی کورونا گائیڈلائن کے مطابق صبح سات بجے سے لے صبح دس بجے تک دوپہر پانچ سے سات بجے تک ضروری اشیاء فروخت کرنے والی دکانیں کھلیں رہیں گی۔

شادی، تقریبات اور مذہبی تقریبات میں 50 سے زائد لوگوں کی شرکت ممنوعہ ہے۔ سیاسی جلسہ و جلوسوں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ آخری رسومات کی ادائیگی میں 20 لوگوں سے زیادہ نہیں ہوں گے۔ لوگوں کے لئے ماسک اور سینٹائزار کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

تعلیمی اداروں، سینما گھروں، جم، اسپورٹس کمپلیکس، ریستوران، شراب خانوں اور ہوٹل وعیرہ بند رہےگے۔ اس پر سبھوں کو سختی سے عمل کرنا ہی پڑے گا۔ اس کے علاوہ لوکل ٹرین خدمات پہلے ہی معطل کر دی گئی ہے اور اب اس فہرست میں میٹرو ریلوے کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

پرائیویٹ بسیں، آٹو رکشہ سمیت دوسری گاڑیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ لیکن ایمرجنسی حالات میں ٹرانسپورٹ کا استعمال کر سکتے ہیں لیکن ٹھوس وجہ ہونی چاہیے۔

میڈیکل اسٹورز، دودھ اور روز مرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی ضروری چیزوں سے منسلک کاروباریوں کو تھوڑی راحت دی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details