سی اے اے اور این آر سی مخالف دھرنے کو کئی لوگ کورونا وائرس کے مد نظر رکھتے ہوئے ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں لیکن دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ وہ کسی حال میں دھرنا ختم نہیں کریں گی۔
پہلے این پی آر کا کام بند ہو تب یوگا جنتا کرفیو مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے راجہ بازار کے شیرین باغ میں این پی آر کی مخالفت میں گذشتہ 9 روز سے ریلے دھرنا جاری ہے۔
پہلے این پی آر کا کام بند ہو تب یوگا جنتا کرفیو ان کا کہنا ہے کہ آئندہ یکم اپریل سے این پی آر کا کام شروع کرنے کا حکومت نے اعلان کیا ہے ہم اس کی مخالفت جاری رکھیں گے۔ آج شیرین باغ میں 9 لوگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں اس طرح ہر دن الگ الگ لوگ این پی آر کی مخالفت میں لگاتار بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔
پہلے این پی آر کا کام بند ہو تب یوگا جنتا کرفیو بھوک ہڑتال پربیٹھی پروین ناز نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیراعظم نریندررمودی کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے ایک دن کا جنتا کرفیو پر عمل کریں لیکن ہم اس طرح کے بہانوں سے یہاں سے اٹھنے والے نہیں ہیں، ہمارا دھرنا اور بھوک ہڑتال جاری رہے گا۔
اگر وہ چاہتے ہیں کہ ہم دھرنا ختم کر دیں تو ان کو بھی این پی آر پر کام بند کرنا ہوگا۔ شیرین باغ دھرنے کے کنوینر پرسنجیت بوس نے اس سلسلے میں کہا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ کورونا وائرس جیسے مہلک وائرس کو روکنے کے لئے ایک دن کا جتنا کرفیو کریں لیکن جب پورا ملک بند یو رہا ہے تو این پی آر کا کام جو یکم اپریل سے ہونے والا ہے وہ کیوں بند نہیں ہو سکتا ہے۔
سب کام بند یو اور این پی آر کا کام جاری رہے ایسا نہیں چلے گا اگر آپ چاہتے ہیں یہ تحریکیں اور دھرنے بند ہوں تو اپ این پی آر کا کام بھی بند کریں۔