کولکاتا:اس سے قبل مرکزی وزیر مملکت دیہی ترقی کے ترنمول کانگریس کے وفد سے ملاقات کرنے سے انکار کرنے پر بھی ترنمول کانگریس نے زمیندارانہ ذہنیت کا طعنہ دیا تھا۔ترنمول کانگریس نے زمیندانہ ذہنیت کی وضاحت کرتے ہوئے آج کہا کہ ’’زمینداروں نے گاؤں کے غریبوں کودو سال سے ان کے حقوق سے محروم کررکھا ہے ۔ جمعرات کو راج بھون کے ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق گورنر سی وی آنند بوس نے ترنمول کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ‘‘ زمین تک یا زمین کے قریب پہنچنا زمینداری نہیں ہے۔بلکہ زمینداری شہروں کے پرتعیش کواٹرز میں بیٹھ کر گائوں کے کسانوں پر قابو میںرکھاجائے‘‘۔بنگال کی حکمران جماعت نے بھی جمعہ کو گورنر کے اس تبصرے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ زمیندار دہلی کے محل میں بیٹھ کر مرکزی حکومت کےپیسے سے چالیں کھیل رہے ہیں۔ اتفاق سے گورنر بوس اس وقت دہلی میں ہیں۔
ترنمول کانگریس اس کے جواب میں کرشی بھون میں دھرنا اور ترنمول لیڈروں اور ممبران پارلیمنٹ کو ’’زبردستی‘‘ ہٹانے کے واقعہ کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کے حصول کے لیے پرامن احتجاجی پروگرام میں پولیس کے ذریعہ رخنہ ڈالنا اصل میں زمینداری ہے۔ترنمول کانگریس نے بی جے پی پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کا غلط استعمال کرکے اپوزیشن کی آوازوں کو دبا رہی ہے۔
چوتھے پیراگراف میں ترنمول کانگریس نے کہا کہ ’’ایک طرف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا استعمال اختلافی آوازوں کو دبانے کے لیے کررہی ہےاور دوسری طرف آمنے سامنے بات چیت سے بچنے کے لیے پچھلے دروازے سے فرار ہونے کو زمینداری کہتے ہیں۔