کولکاتا:وشوبھارتی یونیورسٹی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمارے پاس آپ کا آشیرواد نہیں ہے تو یہ ہمارا فائدہ ہے، کیونکہ ہم وزیر اعظم کی ہدایت پر عمل کرتے ہیں۔ وشو بھارتی یونیورسٹی کی جانب سے جاری اس بیان نے سب کو حیران کردیا ہے ۔یہ سوال پیدا ہوگیا ہے کہ کیا کسی یونیورسٹی کے لیے کسی ریاست کے وزیر اعلیٰ کے بارے میں سرکاری بیان میں ایسے الفاظ استعمال کرنا مناسب ہے؟۔
وشو بھارتی یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ وشوا بھارتی ریاست میں واحد مرکزی یونیورسٹی ہے۔ اگر ہمارے پاس آپ کا احسان نہیں ہے تو یہ ہمارا فائدہ ہے، کیونکہ ہم وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں۔ اس بیان پر وشو بھارتی یونیورسٹی کی ترجمان مہوا بنرجی کے دستخط بھی ہیں۔بسوا بھارتی کے بیان نے کئی مقامات پر ممتا بنرجی پر براہ راست حملہ کیا ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے وشو بھارتی میں دیوار بنانے کے بارے میں منفی تبصرہ کیا ہے۔ کیا ان کی رہائش گاہ، ہریش چٹرجی اسٹریٹ میں کوئی دیوار نہیں ہے؟۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو بیر بھوم کا دورہ کیا۔ انہوں نے وہاں کے انتظامی فورم سے وشو بھارتی یونیورسٹی کی انتظامیہ کی سخت تنقید کی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ رابندر ناتھ ٹیگور کی مقدس سرزمین کو خراب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ وشو بھارتی حکام کو انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ یونیورسٹی کو منظم طریقے سے چلانے پرتوجہ دیں ۔ممتا نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹی کے چانسلر شاعر رابندر ناتھ ٹیگور کی اس یونیورسٹی سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے وشو بھارتی کی موجودہ صورتحال میں وزیر اعظم کے کردار کے بارے میں بھی بات کی۔