دیناج پور:ریاست مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے رائے گنج تھانے کے تحت 34 نمبر قومی شاہراہ پر مقامی باشندوں نے قبرستان کی زمین فروخت کرنے کے خلاف پرتشدد مظاہرہ کیا اور قومی شاہراہ کی ناکہ بندی کردی۔ مقامی باشندوں کے پرتشدد مظاہرے کے سبب 34 نمبر قومی شاہراہ پر ڈیرھ گھنٹوں تک گاڑیوں کی آمدورفت پوری طرح سے متاثر رہی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ پولیس نے کہا کہ 'مظاہرین کو قومی شاہراہ سے ہٹا کر گاڑیوں کی آمدورفت دوبارہ بحال کرائی گئی ہے۔ Case of sale of cemetery land in Dinajpur
Violent Protest in Dinajpur: قبرستان کی زمین فروخت کرنے کے خلاف پرتشدد مظاہرہ - دیناج پور میں قبرستان کی زمین کی فروخت کا معاملہ
شمالی دیناج پور کے رائے گنج میں عبدالجبار نامی ایک شخص نے قبرستان کے ایک حصے کو نجی جائیداد بتا کر فروخت کر دیا۔ جس کے بعد مقامی باشندوں نے قبرستان کی زمین فروخت کرنے کے خلاف پرتشدد مظاہرہ کیا۔ rotest against sale of cemetery land
پولیس کے مطابق اس معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ 'رائے گنج تھانے کے تحت پائیک پاڑہ گرام اور اس کے اطراف کے باشندے تقریباً ڈیڑھ سو برسوں سے اس قبرستان کو استعمال کر رہے ہیں لیکن گزشتہ روز پتہ چلا کہ عبدالجبار نام کے ایک شخص نے قبرستان کے ایک حصے کو نجی جائیداد بتا کر فروخت کر دیا ہے۔ Violent protest against sale of cemetery land in Dinajpur
- یہ بھی پڑھیں: Controversy over Cemetery Land: قبرستان کی زمین کا متنازعہ معاملہ، مخالف فریق پر قبروں کو مسمار کرنے کا الزام
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'قبرستان عوامی مملکت ہے یوں اسے فروخت نہیں کیا جا سکتا ہے۔ عبدالجبار کو قبرستان کی زمین واپس کرنی پڑے گی۔ انہوں نے قبرستان کمیٹی کو ساتھ ملا کر اس واردات کو انجام دیا ہے۔ دوسری طرف عبدالجبار نامی شخص نے کہا کہ 'انہوں نے اپنی زمین فروخت کی ہے، قبرستان کی زمین کا ایک حصہ ہماری زمین میں آگیا تھا قبرستان کمیٹی کے اراکین سے بات چیت کرکے اسی حصے کو فروخت کی ہے۔'