اردو

urdu

Panchayat Election مغربی بنگال میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران تشدد کے واقعات

By

Published : Jun 14, 2023, 3:26 PM IST

پنچایت انتخابات کےلئے پرچہ نامزدگی کا عمل شروع ہوتے ہی تشدد کے واقعات مختلف اضلاع سے آرہے ہیں ۔آج جنوبی 24پرگنہ کے بھانگوڑ اور کیننگ میں ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف حامیوں کے درمیان جھڑپ اور دو طرفہ فائرنگ ہوئی۔ اس واقعے میں ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔ ہنگامہ آرائی کے دوران ترنمو ل کانگریس کے سابق ممبر اسمبلی بھی موجود تھے۔

مغربی بنگال میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران تشدد کے واقعات میں تیزی
مغربی بنگال میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران تشدد کے واقعات میں تیزی

جنوبی24 پرگنہ: مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ اور کیننگ محکمہ میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران ترنمول کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ کے حامیوں درمیان جھڑپ میں متقدد افراد زخمی ہو گئے۔جھڑپ کے دوران بموں سے حملہ کرنے کی بھی اطلاع ہے۔

ریاست کے مختلف حصوں میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں ۔ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے مبینہ حامیوں نے اپوزیشن امیدواروں کو پنچایتی انتخابات کے لیے نامزدگی داخل کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔بائیں محاذ کے ذرائع نے بتایا کہ شمالی پرگنہ کے ضلع کے میناکھا میں آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنس اسوسی ایشن (AIDWA) کی لیڈر سوما داس چکرورتی اور نوجوان لیڈر رانا رائے پر ٹی ایم سی کے مبینہ حامیوں نے وحشیانہ طریقے سے حملہ کیا۔

کچھ عینی شاہدین نے بتایا کہ مبینہ طور پر ان افراد نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے مقامی میناکھا دفتر کا گھیراؤ کیا اور دونوں رہنماؤں کو لاٹھیوں اور بانس کے ڈنڈوں سے مارا پیٹا۔چکرورتی کے سر پر چوٹ آئی جبکہ رائے کا بازو مبینہ طور پر شرپسندوں کے تشدد میں فریکچر ہو گیا۔ سی پی آئی (ایم) کے چند دیگر کارکن بھی زخمی ہوئے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بائیں بازو کے کارکن دفتر میں جمع تھے اور پنچایت انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔

8 جولائی کو ہونے والے پنچایتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان ریاستی الیکشن کمشنر راجیو سنہا نے 8 جون کو کیا تھا۔ اگلے دن سے اپوزیشن کارکنوں اور لیڈروں کو کئی علاقوں میں مبینہ ٹی ایم سی کارکنوں کے حملوں کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود بائیں بازو کے کارکن پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران مختلف اضلاع میں حملے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

پیر کو ایک بیان میں AIDWA نے ترنمول کانگریس کے کارکنوں پر الزام لگایا کہ اس سے قبل بھی مرشد آباد، کاکڈویپ، مشرقی بردوان اور شمالی 24 پرگنہ اضلاع میں بائیں بازو کے حامیوں اور کارکنوں پر حملہ کیا تھا۔

کیننگ میں بھی تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں ۔بی جے پی نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس کے شرپسندوں نے ان کے امیدواروں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے گئے تھے۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے کئی کارکنوں اور حامیوں کے سر اور ہاتھ ٹوٹ گئے ہیں۔بی جے پی امیدواروں پر منگل کو کیننگ بی ڈی او آفس میں اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے جارہے تھے۔ خبر ملتے ہی بی جے پی لیڈر پرینکا ٹبروال اور سجل گھوش موقع پر پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election پرچہ نامزدگی کے دوران بھانگوڑ میں جڑپ

الزام ہے کہ بی جے پی کارکنوں اور حامیوں کو ان کے سامنے بے دردی سے پیٹا گیا۔ بی جے پی لیڈر سجل گھوش اس واقعہ میں ترنمول کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی پر سیدھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بھائی دیکھو، کیا یہی مغربی بنگال کی جمہوریت ہے؟ دیکھیں آپ کی پارٹی کے کارکن کس طرح اپوزیشن کے کارکنوں اور حامیوں کو مار رہے ہیں۔ بی جے پی کو ڈرا کر نہیں روکا جا سکتا۔ سجل گھوش نے دعویٰ کیا کہ پنچایت انتخابات میں عوام اس کا مناسب جواب دیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ترنمول خوف کی وجہ سے اپوزیشن کو نامزدگی داخل کرنے سے روک رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details