مغربی بنگال کے دنیاج پور میں اردو میڈیم پرائمری اساتذہ کے لئے ٹیٹ امتحان پاس کرنے والے متعدد امیدوار جو گزشتہ کئی ماہ سے تقرری کا انتظار کر رہے ہیں. لیکن کوئی حل نہ نکلنے پر کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ بھی کیا تھا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے پرائمری ایجوکیشن بورڈ کو ایک ماہ کے درمیان ان کی تقرری کرنے کی ہدایت دی تھی۔
اس کے باوجود بھی ان کی تقرری نہیں ہوئی جس کے بعد ان امیدواروں نے غلام ربانی کے گھر کے سامنے گزشتہ 24 گھنٹے سے احجاج کر رہے مقامی تھانہ کی پولس نے ان کو بلاکر ان کے مسئلے پر بات کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔
اردو میڈیم پرائمری اساتذہ کے ٹیٹ پاس کرنے کے بعد بھی تقرری نہیں دھرنا ختم کرنے کو کہا اور دھرنا ختم نہ کرنے پر گرفتاری کی بھی دھمکی دی ہے۔ لیکن دھرنے پر بیٹھے ٹیٹ میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی صورت اپنا دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ امیدواروں کے مطابق ریاستی وزیر غلام ربانی گزشتہ کئی ماہ سے ان کو بہلا رہے ہیں لیکن اب صبر نہیں ہو رہا ہے جب تک تقرری نہیں ہوگی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
کیونکہ حکومت کی جانب سے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے بار بار وزیروں اور سرکاری عملہ سے ملاقات کرنے کے بعد بھی ہمارے مسئلے کا حل نہیں نکلا رہا ہے۔ اتوار کی شام سے ریاستی وزیر غلام ربانی کے گھر کے سامنے احتجاج جاری ہے جس کی وجہ سے اسلام پور ضلع سپریٹنڈنٹ نے کو بلایا تھا جہاں ان کو یہ یقین دہانی کرائی گئی ۔
ان کی بات وزیر اعلی تک پہنچائی دی جائے گی اور ان سے دھرنا ختم کرنے کو کہا نہیں تو گرفتار کرنے کی بھی دھمکی دی گئی۔ امیدواروں کا کہنا ہے کہ وہ جیل جانے کو بھی تیار ہیں اور اب بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
دھرنے پر بیٹھے ایک امیدوار محمد رفیق عالم کا کہنا ہے کہ ہمارا احتجاج جاری ہے اور آج سے ہم بھوک ہڑتال بھی کریں گے کیونکہ حکومت کا کوئی نمائندہ اب تک ہم سے ملنے نہیں آیا ہے لیکن ضلع کے ایس پی نے اپنے دفتر میں ہم میں سے کچھ لوگوں کو بلایا تھا۔
ہماری بات وزیر اعلی تک پہنچانے کا وعدہ کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کو کہا ورنہ گرفتاری کئے جانے کی بھی بات کہی لیکن ہم لوگ اپنے مطالبہ سے دستبردار ہونے والے نہیں ہیں چاہے ہمیں گرفتار کیا جائے یا جیل میں ڈال دیا جائے ہم لوگ باہر بھی بے روزگار ہیں جب تک ہمارے مطالبات نہیں مان لئے جاتے ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے ۔