مغربی بنگال کے ضلع بردوان کے آسنسول میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مرکزی وزیر بابل سپریو نے کہا کہ 'ریاست میں بدعنوانی عروج پر ہے۔'
'ترنمول کے بدعنوان رہنماؤں کومنظرعام پر لانے کی ضرورت' انہوں نے کہا کہ 'تمام سرکاری ادارے اس کی زد میں ہیں۔ میں یہ نہیں کہتا ہوں کہ تمام لوگ بدعنوان ہیں مگرچند لوگوں کی وجہ سے تمام لوگ بدنام ہوتے ہیں۔'
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کٹ منی لینے والے رہنماؤں کو رقم واپس کرنے کی ہدایت دی۔ یہ ایک اچھا فیصلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ٹھیک اسی طرح انہیں اپنے پارٹی کے دیگر بدعنوان رہنماؤں کو عوام کے سامنے لانا چاہیے۔ بنگال کے لوگوں کوبھی پتہ چلناچاہیے کہ حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے لوگوں کے ساتھ کیا کیا ہے۔
بنگال کے لوگوں کوریاست میں بدعنوانی سے پاک حکومت چاہیے۔اس لیے وہ ترنمول کانگریس کوچھوڑ کر بھارتیہ جنتاپارٹی کی حماعت کررہے ہیں۔ سوچنے والی بات یہ ہے کہ آٹھ سال قبل بنگال کے لوگوں نے بائیں محاذ کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے میں ممتابنرجی کی حماعت کی تھی لیکن آج لوگ ترنمول کانگریس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
بابل سپریوکے مطابق پرایمئیری اسکولوں میں مڈڈے میل کے نام پر لوٹ گھسٹ جاری ہے۔بدعنوانی کے کیس میں صرف اور صرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنماشامل ہیں۔
مرکزی وزیر کاکہناہے ریاست کے زیادہ ترپرائمیری اسکولوں میں مڈڈے میل کے نام پر بدعنوانی جاری ہے۔ مڈڈے میل کے لیے جورقم آتی ہے۔اسے جائز طریقے سے خرچ نہیں کیا جاسکتاہے۔
بابل سپریوکاکہناہے کہ فرہاد حکیم پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ کسی کے خلاف کچھ بھی بولنے کے لیے آزاد ہیں۔ ممتابنرجی کی نظروں پر اچھا بنے رہنے کے لیے فرہاد حکیم کوروزانہ کسی نہ کسی کے خلاف بولنا ہوگا۔اسی بنیاد پر انہیں ترقی ملے گی۔
انہوں نےکہاکہ ریاستی حکمراں جماعت کے وزراءبی جے پی کے ساتھ سیٹیں شیئر نہیں کرتے ہیں۔بی جے پی کے رہنماجس تقریب میں جاتے ہیں وہاں ترنمول کانگریس کے لوگ نہیں جاتے ہیں۔