اردو

urdu

ETV Bharat / state

ممتا بنرجی کا جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے کے بیانات پر تبصرہ کرنے سے انکار

Mamata Banerjee React ممتا بنرجی سے پریس کانفرنس میں اس سے متعلق سوال کیا گیا ہے۔ تاہم وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے براہ راست جواب دینے کے بجائے کہا کہ وہ عدالتی نظام پر کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتی ہیں۔

ممتا بنرجی کا جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے کے بیانات پر تبصرہ کرنے سے انکار
ممتا بنرجی کا جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے کے بیانات پر تبصرہ کرنے سے انکار

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 12, 2024, 5:15 PM IST

کولکاتا:ابھیشیک بنرجی نے گزشتہ روز کو کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری نے زیر التوا معاملے پر عدالت کے باہر جج کے مختلف تبصروں کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیر اعلیٰ ممتا نے جمعرات کو نوبنو میں پریس کانفرنس کی۔ ان سے جسٹس گنگوپادھیائے کا نام لیے بغیر سوال کیا گیاکہ ہائی کورٹ کے ایک جج عدالت کے باہر زیر التواء معاملات پر طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔ اس پر آپ کی کیا رائے ۔ممتا بنرجی نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سارے سوال مجھ سے مت پوچھیں عدلیہ پر تبصرہ نہیں کروں گی۔ میں اپنی حدود جانتی ہوں۔ابھیشیک سپریم کورٹ میں جسٹس گنگوپادھیائے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی ماہر سیاست داں اور منتظم ہیں اس لئے عدالتی نظام پر کوئی تبصرہ کرکے مصیبت مول لینا نہیں چاہتی ہیں تاہم انہوں نے اشاروں میں بات کرکے جسٹس گنگو پادھیائے کو ان کے دائرہ کار کی یاد دہانی کرائی ہے کہ ہرایک شخص کو اپنے لکشمن ریکھا کے دائرہ میں رہ کر ہی کام کرناچاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا سے محتاط رہنے کا وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا مشورہ

سندیش کھالی میں حملہ کے بعد جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے ریاستی حکومت کے کام کاج پر سوالات کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں نظام منہدم ہوچکا ہے۔اس کے بعد انہوں نے اسپتال جاکر زخمی افسروں سے ملاقات بھی کی ۔بدعنوانی کے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ پر بدعنوانی کی تحقیقات روکنے کے لیے کتنی رقم خرچ کی؟ میں رقم جاننا چاہتا ہوں۔ایک موقع پر تبصرہ کرتے ہوئے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کہا کہ ہم سب سمجھتے ہیں کہ یہ کس قسم کی ریاست چل رہی ہے، کس طرح کی انتظامیہ چل رہی ہے۔ دیکھتے ہیں یہ کب تک چلتا ہے۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details