مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کے چوتھے مرحلے کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔ 10 اپریل کو چوتھے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں نے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف راغب کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکے ہیں۔
مغربی بنگال کے جنوب میں واقع مسلم اکثریتی حلقہ 149 قصبہ اسمبلی انتخابات 2021 کے مدنظر سرخیوں میں ہے۔
جنوبی کولکاتا کے 149 قصبہ اسمبلی سے ترنمو کانگریس کے امیدوار اور سینئر رہنما جاوید احمد خان نے کہا کہ مجھے اپنی عوام پر مکمل بھروسہ ہے اس لیے ان سے ووٹ نہیں بلکہ دعا مانگتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی دعاؤں کی بدولت دو مرتبہ جیت چکا ہوں اور تیسری مرتبہ ریکارڈ مارجین سے جیتنے کے لیے پرامید ہوں۔ انشاءاللہ اس مرتبہ تاریخی کامیابی ملے گی۔
ووٹ کے ساتھ ساتھ عوام کی دعا بھی چاہیے: جاوید احمد خان ترنموکانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت انجام دینے میں یقین رکھتا ہوں اور اس کے لیے اپنی طرف سے پوری طاقت جھونک دیتا ہوں اور مستقبل میں بھی ایسا ہی کرتا رہوں گا۔
جاوید احمد خان کے مطابق ممتا بنرجی تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بنیں گی۔ ان کے وزیراعلیٰ بننے کے ساتھ ہی بی جے پی کا بنگال میں این آر سی اور سی اے اے نافذ کرنے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا۔
انتخابی کمیشن کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی تنہا الیکشن لڑ نہیں سکتی ہے اس لیے اسے انتخابی کمیشن اور مرکزی فورسز کی مدد کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ انتخابی کمیشن کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہنا ہے۔ بنگال کے لوگوں کو سب پتہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنماؤں کو دو مئی کو بڑی بڑی باتیں کرنے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا کیونکہ انہیں (بی جے پی) بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف میں اسمبلی انتخابات 2021 کے چوتھے مرحلے میں دس اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اسمبلی انتخابات 2021 کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہے۔ اس دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ کے دوران سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان بھیانک جھڑپیں ہوئیں تھیں جس میں متعدد افراد کی موت ہو گئی تھی۔