سدیپ جین کو مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے انچارج بنائے جانے پر ترنمول کانگریس نے اعتراض کیا ہے۔
مغربی بنگال میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ڈپٹی الیکشن کمشنر کو انچارج بنایا ہے۔سدیپ جین کی تقرری پر ترنمول کانگریس نے اعتراض کرتے ہوئے ان پر متعدد الزامات عائد کئے ہیں۔
اس سلسلے میں ترنمول کی طرح سے پارٹی کے ترجمان ڈیرک اوبرائن نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو خط لکھا ہے۔ترنمول کانگریس نے سدیپ جین پر کارروائی کرنے میں کوتاہی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں امیت شاہ کے کولکاتا میں ایک ریلی کے دوران جب بنگلہ دانشور ایشور چندر ودیا ساگر کا مجسمہ توڑا گیا تھا۔
اس سلسلے میں سدیپ جین نے خامیوں سے پر اور متعصب رپورٹ پیش کیا تھا۔الیکش کمیشن نے دو روز قبل ہی انتخابی مہم کو بند کر دیا تھا۔جس کے نتیجے میں صرف بی جے پی ہی اپنی اشتہاری مہم مکمل کرنے کا موقع ملا تھا۔
اس کے بعد الیکشن کمیشن سے بی جے پی سے کوئی جواب طلب نہیں کیا تھا۔ترنمول کانگریس کی دوسری شکایات یہ ہے کہ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں سدیپ جین نے ریاستی پولس اور سنٹرل آرمڈ پولس فورس کو ملاکر کوئک ایکشن ٹیم بنائی تھی اور اس کا سربراہ مرکزی فورس کے ایک افسر کو بنایا تھا۔