دوری 40 کیلو میٹر ایمبولینس کا کرایہ 18 ہزار روپیے
بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آسنسول علاقے میں ایک ایمبولینس ڈرائیور نے کورونا کے مریض کے رشتہ داروں سے 40 کیلو میٹر کی دوری کے سفر کے لئے 18 ہزار روپیے کرایہ وصول کیا۔ ریاست میں یہ اس طرح کا کوئی نیا معاملہ نہیں ہے بلکہ ایمبولینس ڈرائیور اور مالکان مریضوں کا غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آسنسول علاقے میں ایک ایمبولینس ڈرائیور نے کورونا کے مریض کے رشتہ داروں سے 40 کیلو میٹر کی دوری کے سفر کے لئے 18 ہزار روپیےکرایہ وصول کیا۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک طرف ریاست سے کورونا وائرس کو جڑ سے ختم کرنے اور کورونا مریضوں کی ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تو دوسری طرف چند ہسپتالوں اور ایمبولینس ڈرائیوروں کی جانب سے جبراً وصولی کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آسنسول میں ایک ایمبولینس ڈرائیور نے کورونا کے مریض کے رشتہ داروں سے 40 کیلو میٹر کی دوری کے سفر کے لئے 18 ہزار روپیےکرایہ وصول کیا ہے۔
کورونا مریض کے رشتہ دار سجیت منڈل کا کہنا ہے کہ درگاپور سے آسنسول جانے کے لئے عموماً ساڑھے چھ سے ساتھ ہزار کرایہ ہوتا ہے لیکن ہم سے دس ہزار روپے اضافی کرایہ وصول کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنی بڑی رقم خرچ کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں تھا، اس لئے ہمیں مجبوراً اضافی کرائے پر جانا پڑا۔
دوسری طرف ادے گھوش نام کے ایک ایمبولینس کے مالک نے کہا کہ اتنا زیادہ کرایہ وصول کرنا غلط ہے۔ آسنسول سے درگاپور جانے کے لئے زیادہ سے زیادہ کرایہ ساڑھے چھ سے سات ہزار ہو سکتا ہے۔ وینٹی لیشن کے لئے رقم لگتی ہے لیکن وہ کرائے میں ہی شامل ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے بردوان ضلع کے درگاپور اور آسنسول علاقے میں ایمبولینس ڈرائیوروں کے من مانی طریقے سے کرایہ وصول کرنے کی مسلسل شکایات موصول ہوئی ہیں۔